منگل کی صبح تک دھرالی میں ریسکیو آپریشن دوبارہ شروع نہیں ہو سکا۔ محکمہ موسمیات نے ریاست کے کئی اضلاع میں شدید بارش کا الرٹ جاری کیا ہے۔ وادی ہرسل میں ایک گھنٹے تک جاری رہنے والی موسلادھار بارش نے کھیر گنگا کا پانی بھی بڑھا دیا، جس سے متاثرہ دیہات کے لوگ خوفزدہ ہو کر قریبی پہاڑیوں پر چلے گئے۔ اس دوران زمین کھسکنے کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے۔
دھرالی سانحے کو ایک ہفتہ گزر چکا ہے لیکن لاپتہ افراد کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ انتظامیہ کے مطابق اب تک 42 افراد کے لاپتا ہونے کی تصدیق ہوئی ہے، جبکہ ملبے سے ایک لاش برآمد کی گئی ہے۔ مقامی باشندے اور عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ آفت کے وقت سو سے زائد افراد موجود تھے جو ملبے میں دب گئے۔ ابتدا میں انتظامیہ نے 15 لاپتہ افراد کی فہرست جاری کی تھی لیکن اب یہ تعداد تقریباً تین گنا ہو چکی ہے۔