دتّاترے ہوسبولے منو اسمرتی پر یقین رکھتے ہیں، وہ غریبوں کو بااختیار نہیں دیکھنا چاہتے: ملکارجن کھڑگے

AhmadJunaidJ&K News urduJune 30, 2025358 Views


ملکارجن کھڑگے نے آر ایس ایس کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’اگر وہ آئین کے کسی بھی لفظ کو چھونے کی کوشش کریں گے تو ہم پوری طاقت سے ان کے خلاف لڑیں گے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، تصویر قومی آواز/ویپن</p></div><div class="paragraphs"><p>کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، تصویر قومی آواز/ویپن</p></div>

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، تصویر قومی آواز/ویپن

user

آر ایس ایس کے جنرل سکریٹری دتّاترے ہوسبولے  نے حال ہی میں آئین کی تمہید سے ’سوشلزم‘ اور ’سیکولرزم‘ جیسے الفاظ ہٹائے جانے پر غور کرنے کی بات کہی تھی۔ ان کے اس متنازعہ بیان پر اپوزیشن، خصوصاً کانگریس نے انتہائی ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے سے جب نامہ نگاروں نے دتاترے ہوسبولے کے بیان کے متعلق سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ ’’دتّاترے ہوسبولے منواسمرتی پر یقین رکھنے والے شخص ہیں۔ وہ نہیں چاہتے کہ غریب لوگوں کو بااختیار بنایا جائے۔ جو ہزاروں سالوں سے چل رہا ہے، وہی جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ اس لیے وہ سوشلزم، سیکولرازم، آزادی، مساوات اور بھائی چارہ نہیں چاہتے۔‘‘

کانگریس صدر نے مزید کہا کہ ’’میں ان کے بارے مں کچھ نہیں کہنا چاہتا۔ یہ آر ایس ایس کی لائن ہے، جو ہمیشہ غریبوں، دلتوں، درج فہرست ذاتوں اور دیگر طبقوں کے خلاف رہی ہے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ ہندو مذہب کے حمایتی ہیں۔ اگر ایسا ہے تو انہیں چھوا چھوت ختم کر کے ملک میں اتحاد کو فروغ دینا چاہیے۔ اس کے بجائے وہ صرف شور مچا رہے ہیں اور ملک میں انتشار پیدا کر رہے ہیں۔ یہ ایک سنگین مسئلہ ہے اور ہم اس کے خلاف ہیں۔‘‘ کھڑگے نے آر ایس ایس کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’اگر وہ آئین کے کسی بھی لفظ کو چھونے کی کوشش کریں گے تو ہم پوری طاقت سے ان کے خلاف لڑیں گے۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ آر ایس ایس کے جنرل سکریٹری دتّاترے ہوسبولے کے آئین مخالف بیان پر کانگریس کی حلیف جماعت آر جے ڈی نے بھی جم کر حملہ بولا ہے۔ پارٹی کے ترجمان مرتیونجے تیواری نے کہا کہ ’’یہ ملک آئین، قانون اور جمہوری نظام سے چلے گا نہ کہ سنگھ کے علم سے۔ آر ایس ایس کو اب آئین پر نظر ثانی کی بات کرنے کا کوئی حق نہیں ہے، جس نے کئی سالوں تک ترنگے کو ہی قبول نہیں کیا تھا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




0 Votes: 0 Upvotes, 0 Downvotes (0 Points)

Leave a reply

Loading Next Post...
Follow
Trending
Popular Now
Loading

Signing-in 3 seconds...

Signing-up 3 seconds...