’جنگل راج کی بات کرنے والے آج کہاں ہیں؟‘، تیجسوی یادو نے بہار میں لا اینڈ آرڈر کو لیکر حکومت پر جم کر حملہ بولا

AhmadJunaidJ&K News urduJuly 6, 2025358 Views


تیجسوی یادو نے کہا کہ ’’وزیر اعظم آتے ہیں تو ’جنگل راج۔جنگل راج‘ کہتے ہیں، اپنے دونوں نائب وزرائے اعلیٰ کو بلا کر پوچھیں، ان سے حساب لیں کہ بہار میں جرائم میں روز بہ روز اضافہ کیوں ہو رہا ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>تیجسوی یادو / بشکریہ ایکس</p></div><div class="paragraphs"><p>تیجسوی یادو / بشکریہ ایکس</p></div>

تیجسوی یادو / بشکریہ ایکس

user

بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ اور آر جے ڈی رہنما تیجسوی یادو نے 6 جولائی کو لا اینڈ آرڈر کو لیکر ریاستی حکومت پر جم کر حملہ بولا ہے۔ انہوں نے سوال پوچھتے ہوئے کہا کہ ’جنگل راج‘ کی بات کرنے والے آج کہاں ہیں؟ انہوں نے میڈیا کے بارے میں بھی کہا کہ اگر یہ واقعہ (گوپال کھیمکا کا قتل) ہماری حکومت میں ہوتا تو میڈیا ہماری کھال نوچ لیتا۔

پٹنہ میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران تیجسوی یادو نے صنعت کار گوپال کھیمکا کے قتل کے بارے میں کہا کہ ’’ان کے اہل خانہ کا دکھ ہم لوگوں سے دیکھا نہیں جا رہا ہے۔ یہ بہت زیادہ ہو گیا ہے، جنگل راج کی بات کرنے والے آج کہاں ہیں؟ کیا سماعت ہو رہی ہے؟ کیا کارروائی ہو رہی ہے؟‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’ہم اس لیے ہمیشہ بلیٹن جاری کرتے ہیں کہ بہار میں ایسا کوئی دن نہیں ہے جب گولیاں نہیں چلتی ہیں۔ حزب مخالف کے لیڈر کے یہاں گولیاں چلتی ہیں۔ وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کے باہر گولیاں چلتی ہیں، ان کے وزراء کے گھروں کے باہر گولیاں چلتی ہیں۔‘‘

تیجسوی یادو کے مطابق وشوشورایا بھون کے سامنے سڑک پر مجرم اے ڈی جے کے سامنے گولی مارتے ہوئے نکل جاتا ہے۔ آج تک کوئی مجرم نہیں پکڑا گیا۔ میرے گھر کے باہر 4 گولیاں چلیں، کیا ہوا، کیا ایکشن لیا گیا، کون ذمہ دار ہے؟ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’آپ سمجھ سکتے ہیں کہ بہار کی صورتحال کس قدر سنگین ہے۔ جرائم پیشہ افراد کے دلوں سے ڈر و خوف ختم ہو چکا ہے۔‘‘

آر جے ڈی لیڈر نے کہا کہ ’’6 سال قبل گوپال کھیمکا کے بیٹے کا قتل ہوا تھا، قاتل نہیں پکڑا گیا۔ سڑکوں پر ہر جگہ سی سی ٹی وی نصب ہیں۔ ان کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ پولیس کو آنے میں 2 گھنٹے لگ گئے۔ وزیر اعظم آتے ہیں تو ’جنگل راج۔جنگل راج‘ کہتے ہیں، اپنے دونوں نائب وزرائے اعلیٰ کو بلا کر پوچھیں، ان سے حساب لیں کہ بہار میں جرائم میں روز بہ روز اضافہ کیوں ہو رہا ہے۔‘‘

تیجسوی یادو کے مطابق یہ پہلا واقعہ تو نہیں ہے، ایسے واقعات مسلسل ہو رہے ہیں۔ کوئی ایسا ضلع نہیں ہے جہاں اجتماعی عصمت دری، قتل، اغوا اور لوٹ پاٹ کے واقعات پیش نہیں آ رہے ہیں۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے میڈیا پر طنز کستے ہوئے کہا کہ ’’معاف کیجیے، لیکن یہ بھی کہنا پڑے گا کہ میڈیا بھی اپنا حقیقی کردار ادا نہیں کر رہا ہے۔ اگر ہماری حکومت ہوتی اور اس طرح کے واقعات پیش آتے تو میڈیا تیجسوی یادو کی کھال نوچ لیا ہوتا۔ میڈیا کو تو کم از کم سچ شائع کرنا چاہیے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




0 Votes: 0 Upvotes, 0 Downvotes (0 Points)

Leave a reply

Loading Next Post...
Follow
Trending
Popular Now
Loading

Signing-in 3 seconds...

Signing-up 3 seconds...