عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ مرکزی حکومت وقف قانون میں ترمیم کا جو بل لائی ہے، وہ اقلیتوں کے مفاد میں نہیں بلکہ ان کی جڑیں کاٹنے کے لیے لایا گیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہم اس بل کو مسترد کرتے ہیں اور جب تک یہ واپس نہیں لیا جاتا، ہماری تحریک مسلسل جاری رہے گی۔
انہوں نے لوک سبھا میں بل کی مخالفت میں پڑے 232 ووٹوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ صرف مسلمانوں کا احتجاج نہیں، بلکہ سیکولر ہندوستان کی اجتماعی آواز ہے۔ عمران پرتاپ گڑھی نے کہا، ’’یہ ملک کسی ایک فرد کی جاگیر نہیں، ہم اپنے آبا و اجداد کی وقف املاک، خانقاہوں، عبادت گاہوں اور قبرستانوں کی حفاظت کے لیے ہر ممکن قربانی دیں گے۔‘‘