درخواست میں دلیل دی گئی ہے کہ طے شدہ وقت میں ریاستی درجہ بحال نہ کرنا وفاقیت کی سنگین خلاف ورزی ہے اور اس تاخیر نے جموں و کشمیر کے عوام کو آئینی تحفظات سے محروم کر رکھا ہے۔ درخواست گزاروں کا کہنا ہے کہ اس مسئلے پر عدالت کا واضح موقف آئندہ کے لیے نہایت اہم ہوگا۔
قابل ذکر ہے کہ مئی 2024 میں سپریم کورٹ نے اپنے اس فیصلے پر نظرثانی کی درخواستیں مسترد کر دی تھیں جس میں جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کو چیلنج کیا گیا تھا۔ عدالت نے کہا تھا کہ ریکارڈ میں کوئی ایسی واضح غلطی نہیں ہے جس کی بنیاد پر فیصلے پر نظرثانی کی جائے اور اس معاملے کو کھلی عدالت میں سننے سے بھی انکار کر دیا تھا۔