یہ درخواست ظہور احمد بھٹ اور کارکن خورشید احمد ملک کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔ درخواست گزاروں نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ریاستی درجہ بحال کرنے میں مسلسل تاخیر، جموں و کشمیر کے عوام کے بنیادی حقوق کو شدید متاثر کر رہی ہے اور وفاقیت کے اصول کی خلاف ورزی ہے۔ ان کے مطابق، ایک معین مدت میں ریاست کا درجہ بحال نہ کرنا، آئین کے بنیادی ڈھانچے میں شامل وفاقی نظام کے منافی ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل، اس وقت کے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ کے سامنے، سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے یقین دہانی کرائی تھی کہ مرکز جموں و کشمیر کو دوبارہ ریاست کا درجہ دے گا۔ تاہم، عدالت نے اس عمل کے لیے کوئی واضح ٹائم فریم مقرر نہیں کیا تھا۔