یہ اعداد و شمار منگل کو راجیہ سبھا میں صحت و خاندانی بہبود کے وزیر مملکت پرتاپ راؤ جادھو نے پیش کیے۔ انہوں نے بتایا کہ استعفوں کی وجوہات میں ذاتی اور پیشہ ورانہ دونوں عوامل شامل ہیں، تاہم وزارت نے ان اسباب کی تفصیلات عام نہیں کیں اور نہ ہی اس پر کوئی جامع قومی مطالعہ کرایا ہے۔
اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ دہلی کے بعد سب سے زیادہ استعفے ایمس رشی کیش سے آئے ہیں، جہاں 38 فیکلٹی اراکین نے عہدہ چھوڑا۔ ایمس رائے پور میں 35 اور ایمس بلاس پور میں 32 استعفے ریکارڈ کیے گئے۔ اسی طرح آندھرا پردیش کے ایمس منگل گری سے 30، ایمس بھوپال سے 27 اور ایمس جودھپور سے 25 ڈاکٹروں نے اپنا منصب چھوڑا۔