’’ووٹ چوری… آئین پر حملہ ہے۔ ہندوستان کی روح پر حملہ ہے۔ ووٹ چوری مادر وطن پر حملہ ہے۔ ہم نہ تو الیکشن کمیشن اور نہ ہی مودی کو ہمارے مادر وطن اور آئین پر حملہ کرنے دیں گے۔‘‘ یہ عزم لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے آج بہار کے گیا (نیا نام گیا جی) میں ایک عظیم الشان جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔ جب راہل گاندھی اس جلسہ سے خطاب کر رہے تھے تو ایک طرف زوردار بارش ہو رہی تھی، اور دوسری طرف کانگریس رکن پارلیمنٹ الیکشن کمیشن اور مودی حکومت پر شدت کے ساتھ برس رہے تھے۔
’ووٹر ادھیکار یاترا‘ کے دوسرے دن کا اختتام کرنے کے بعد راہل گاندھی نے اس جلسہ سے خطاب کیا اور تینوں الیکشن کمشنروں کو اپنے نشانے پر لیا۔ انھوں نے بے خوف انداز میں کہا کہ ’’تینوں الیکشن کمشنر سن لیں۔ ابھی نریندر مودی کی حکومت ہے اور آپ ان کے لیے کام کر رہے ہیں۔ لیکن ایک دن آئے گا، جب ملک اور بہار میں انڈیا بلاک کی حکومت ہوگی، پھر ہم آپ تینوں کو دیکھیں گے۔‘‘ وہ فیصلہ کن انداز میں یہ بھی کہتے ہیں کہ ’’آپ کے خلاف کارروائی ہوگی۔‘‘
الیکشن کمیشن کے ذریعہ حلف نامہ طلب کیے جانے کا ذکر کرتے ہوئے راہل گاندھی مزید حملہ آور دکھائی دیے۔ انھوں نے کہا کہ ’’الیکشن کمیشن کی چوری پکڑی گئی تو الیکشن کمیشن مجھ سے حلف نامہ مانگتا ہے۔ میں الیکشن کمیشن سے کہتا ہوں– تھوڑا وقت دو، پورا ملک آپ سے حلف نامہ مانگے گا۔‘‘ الیکشن کمیشن سے مخاطب ہوتے ہوئے وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’ہم پورے ملک میں آپ کی چوری پکڑ کر لوگوں کو دکھانے جا رہے ہیں۔‘‘
انتخابات میں مبینہ بے ضابطگیوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’کئی سال سے لگ رہا تھا کہ انتخاب میں کچھ نہ کچھ گڑبڑ ہے۔ ہریانہ اور مہاراشٹر کا انتخاب بی جے پی اور الیکشن کمیشن نے مل کر چوری کی ہے۔ مہاراشٹر انتخاب کے بعد ہمیں یہ بھی پتہ چلا کہ بی جے پی نے کرناٹک میں بھی ووٹ چوری کی۔‘‘ وہ آگے کہتے ہیں کہ ’’ہم نے کرناٹک میں ایک اسمبلی سیٹ کی ووٹر لسٹ چیک کی تو پتہ چلا کہ وہاں ایک لاکھ سے زیادہ فرضی ووٹر ہیں۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔