بی جے پی کی گروہ بندی ظاہر، الیکٹرک بسوں میں ہوئی بدعنوانی پر ’عآپ‘ کی خاموشی شرمناک: دیویندر یادو

AhmadJunaidJ&K News urduJune 27, 2025359 Views


دیویندر یادو نے کہا کہ بس ٹرمینل کی افتتاحی تقریب میں نریلا کے مقامی رکن اسمبلی کی غیر موجودگی نے ثابت کر دیا ہے کہ بی جے پی داخلی گروہ بندی کی شکار ہے۔

<div class="paragraphs"><p>دیویندر یادو / بشکریہ ایکس</p></div><div class="paragraphs"><p>دیویندر یادو / بشکریہ ایکس</p></div>

دیویندر یادو / بشکریہ ایکس

user

دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے نریلا میں تعمیر ڈی ٹی سی بس ٹرمینل کی افتتاحی تقریب پر بی جے پی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے نریلا بس ڈیپو کا افتتاح عدالتی احکامات کے بعد کیا ہے۔ عدالت نے حکم جاری کیا تھا کہ مختلف علاقوں کی جھگی جھونپڑی کو اجاڑنے کے بعد ان میں رہنے والے کنبوں کو نریلا کے ڈی ڈی اے فلیٹس میں منتقل کیا جائے، اس لیے یہ راستہ ہموار ہوا۔ عدالتی حکم کے بعد بی جے پی اس کشمکش میں رہی کہ وہ نریلا بس ٹرمینل افتتاح کی خوشی منائیں یا فکر کریں کہ یہ کام عدالت کی ہدایت کے بعد کر رہے ہیں۔

دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ بس ٹرمینل کی افتتاحی تقریب میں نریلا کے مقامی رکن اسمبلی کی غیر موجودگی نے ثابت کر دیا ہے کہ بی جے پی داخلی گروہ بندی کی شکار ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ افتتاحی پٹی پر بی جے پی رکن پارلیمنٹ یوگیندر چندولیا کا نام تو ہے، لیکن مقامی رکن اسمبلی کا نام ندارد ہے۔ اس وجہ سے اسمبلی حلقہ کے لوگ حکومت سے ناراض ہیں اور ان کے جذبات بھی مجروح ہوئے ہیں۔

اپنے بیان میں دیویندر یادو نے عآپ اور بی جے پی کی ملی بھگت پر بھی تلخ حملہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ عآپ کے ریاستی صدر سوربھ بھاردواج نے ’میک اِن انڈیا‘ سرٹیفکیٹ کے بغیر دہلی کی سڑکوں پر دوڑ رہی الیکٹرک بسوں پر سوال اٹھائے، لیکن جیسے ہی سامنے آیا کہ ایسے ہی بسوں کا افتتاح کیجریوال نے بھی کیا تھا، تو بی جے پی کی بدعنوانی پر عآپ پوری طرح خاموش ہو گئی۔ انھوں نے مزید کہا کہ ریکھا گپتا حکومت کے 100 دنوں کی مدت کار میں 2000 سے زیادہ بسیں سڑک سے ہٹ گئی ہیں اور اب 500 سے بھی کم دیوی بسوں کی شروعات کو جشن کی طرح پیش کیا جا رہا ہے، جبکہ دہلی کی سڑکوں پر چل رہی تقریباً سبھی ڈی ٹی سی بسیں پرانی ہو چکی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




0 Votes: 0 Upvotes, 0 Downvotes (0 Points)

Leave a reply

Loading Next Post...
Follow
Trending
Popular Now
Loading

Signing-in 3 seconds...

Signing-up 3 seconds...