مولانا مدنی نے سخت الفاظ میں کہا کہ اگر ووٹ کا حق چھین لیا گیا، تو یہ صرف انتخابی ناانصافی نہیں، بلکہ شہریوں سے ان کی شناخت، ان کا حق اور ان کا مستقبل چھین لیا جائے گا۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر ریاستی ادارے امتیازی اور متعصبانہ رویہ اختیار کریں گے، تو ملک کی اقلیتوں، مہاجروں اور غریبوں کا اعتماد نہ صرف نظامِ انتخاب بلکہ پورے جمہوری ڈھانچے سے ختم ہو جائے گا۔ مولانا مدنی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جمعیۃ علماء ہند ملک کے ہر شہری، ہر مزدور، ہر خاتون، اور ہر اقلیت کے حقِ رائے دہی کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے، اور اگر کوئی اسے چھیننے کی کوشش کرے گا تو ہم آئینی، قانونی اور جمہوری سطح پر اس کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔