درخواست گزاروں کی طرف سے سینئر وکیل کپل سبل اور ایڈوکیٹ پرشانت بھوشن پیش ہوئے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یکم اگست کو الیکشن کمیشن کی طرف سے جو ووٹر لسٹ کا مسودہ جاری کیا جانا ہے، اس میں کئی اصل ووٹروں کے نام حذف کیے جا رہے ہیں۔ ان کے مطابق یہ عوام کے حق رائے دہی سے محروم کرنے کی سازش ہے۔
عدالت نے کہا کہ چونکہ الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے، اس لیے اس پر لازم ہے کہ وہ قانون کے دائرے میں رہ کر کام کرے۔ اگر کہیں کوئی بے ضابطگی ہے تو اسے عدالت کے نوٹس میں لایا جا سکتا ہے۔ بنچ نے درخواست گزاروں سے کہا، ’’آپ ایسے 15 افراد کی فہرست دیں جو دعویٰ کے مطابق زندہ ہیں مگر ووٹر لسٹ میں انہیں مردہ قرار دیا گیا ہے، ہم اس پہلو پر غور کریں گے۔‘‘