کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے بہار میں ووٹرس کے حقوق کو صلب کرنے کے مبینہ ’ماسٹر پلان‘ کو لیکر بی جے پی اور الیکشن کمیشن کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ کھڑگے نے الزام عائد کیا ہے کہ بی جے پی خود اس سازش میں پھنستی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کانگریس پارٹی ’اسپیشل انسینٹیو ریویزن آف الیکٹورل رولس (ایس آئی آر)‘ کے خلاف پہلے دن سے ہی آواز اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ جو لوگ مسلسل انتخابات میں ووٹ دیتے آ رہے ہیں، ان سے ووٹنگ کے لیے کاغذات دکھانے کا مطالبہ کیوں کیا جا رہا ہے؟
کانگریس صدر نے بی جے پی اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) پر غریب، کمزور، محروم، دلت اور پسماندہ لوگوں کے حق رائے دہی کو جبراً چھیننے کی سازش کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قدم سے تقریباً 8 کروڑ لوگ متاثر ہوں گے۔ ملکارجن کھڑگے نے زور دے کر کہا کہ ووٹر لسٹ کو درست کرنے کی ذمہ داری الیکشن کمیشن کی ہے نہ کہ عوام کی۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اپوزیشن، عوام اور سول سوسائٹی کے بڑھتے ہوئے دباؤ کے بعد ہی الیکشن کمیشن نے جلد بازی میں ایسے اشتہار شائع کیے ہیں، جن میں کہا گیا ہے کہ اب صرف فارم بھرنا ہے اور کاغذات دکھانے کی ضرورت نہیں ہے۔
ملکارجن کھڑگے نے الیکشن کمیشن کے اس قدم کو ’’عوام کو گمراہ کرنے اور الجھانے کی بی جے پی کی چال کا حصہ قرار دیا ہے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’سچائی یہ ہے کہ بی جے پی نے جمہوریت کو کچلنے کا فیصلہ کر لیا ہے، لیکن جب عوام کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو بڑی چالاکی سے ایک قدم پیچھے ہٹ جاتی ہے۔‘‘ انہوں نے بہار کو جمہوریت کی جائے پیدائش بتاتے ہوئے یقین ظاہر کیا کہ بہار کے عوام آئندہ انتخاب میں جمہوریت اور آئین پر ہوئے اس ’بھاجپائی حملہ‘ کا منہ توڑ جواب دے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔