’بہار میں انڈیا اتحاد کی حکومت بنتے ہی راجستھان جیسا ہیلتھ ماڈل نافذ کریں گے‘، کانگریس کا وعدہ

AhmadJunaidJ&K News urduJune 30, 2025359 Views


اشوک گہلوت نے کہا کہ ’’ہم نے راجستھان میں ’رائٹ ٹو ہیلتھ‘ قانون بنایا۔ حکومت ہند کی آیوشمان بھارت یوجنا کا فائدہ کچھ لوگوں کو مل رہا ہے، جبکہ راجستھان واحد ریاست ہے جہاں ہم نے سبھی کو کوریج دیا۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>پٹنہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اشوک گہلوت (درمیان میں)، ویڈیو گریب</p></div><div class="paragraphs"><p>پٹنہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اشوک گہلوت (درمیان میں)، ویڈیو گریب</p></div>

پٹنہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اشوک گہلوت (درمیان میں)، ویڈیو گریب

user

بہار میں اسمبلی انتخاب کے لیے تاریخوں کا اعلان کسی بھی وقت الیکشن کمیشن کے ذریعہ کیا جا سکتا ہے۔ رواں سال کے آخر تک انتخاب ہونا ہے، اور اس کے لیے سبھی پارٹیوں نے اپنی سرگرمیاں تیز کر دی ہیں۔ کانگریس کے سرکردہ لیڈران بھی لگاتار بہار کا دورہ کر رہے ہیں اور انڈیا اتحاد کے حق میں ماحول کو سازگار بنانے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔ کانگریس کے کچھ لیڈران نے پہلے ہی تیجسوی یادو کو وزیر اعلیٰ کا چہرہ قرار دیا ہے، اس لیے انڈیا اتحاد میں وزیر اعلیٰ سے متعلق کوئی تنازعہ دکھائی نہیں دے رہا۔ انڈیا اتحاد کے لیڈران بہار میں ایک بہتر حکومت تشکیل دینے کا اپنا ارادہ مختلف ریلیوں، عوامی اجلاس اور پریس کانفرنس میں ظاہر کر رہے ہیں۔ راجستھان کے سابق وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے بھی بہار کی راجدھانی پٹنہ میں آج ایک پریس کانفرنس کر کچھ اہم باتیں میڈیا کے سامنے رکھیں۔ انھوں نے ایک بڑا اعلان یہ کیا کہ بہار میں انڈیا اتحاد کی حکومت بنتے ہی راجستھان جیسا ’ہیلتھ ماڈل‘ نافذ کیا جائے گا۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اشوک گہلوت نے واضح لفظوں میں کہا کہ ’’ہمارا وعدہ ہے– جیسے ہی بہار میں انڈیا اتحاد کی حکومت بنے گی، ہم یہاں راجستھان جیسا ہیلتھ ماڈل نافذ کریں گے۔‘‘ انھوں نے اس ماڈل سے متعلق جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ ’’راجستھان میں ہم نے جو ہیلتھ ماڈل بنایا ہے، اس کا موازنہ پورے ملک میں کہیں نہیں ہو سکتا ہے۔ ہم نے راجستھان میں ’رائٹ ٹو ہیلتھ‘ (صحت کا حق) کا بھی قانون بنایا، اس میں ہر کنبہ کو انشورنس کور دیا گیا ہے۔ حکومت ہند کی آیوشمان بھارت یوجنا کا فائدہ کچھ چنندہ لوگوں کو ہی مل رہا ہے، جبکہ راجستھان واحد ریاست ہے جہاں ہم نے پوری ریاست کی عوام کو کوریج دیا۔‘‘ انھوں نے مزید جانکاری فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ ’’اس منصوبہ میں لوگوں کو مفت سہولت دی جا رہی ہے۔ چاہے وہ علاج ہو، دوا ہو یا جانچ۔ ایسا منصوبہ کسی دوسری جگہ نہیں ہے۔ اس لیے راجستھان ماڈل کو ملک کی ہر ریاست کو اختیار کرنا چاہیے، جس سے ہر غریب کو سہولت مل سکے۔‘‘ ان تفصیلات کو پیش کرنے کے بعد انھوں نے وعدہ کیا کہ بہار میں حکومت بنی تو ایسے ہی ہیلتھ ماڈل کو ہم اس ریاست میں بھی نافذ کریں گے۔

بہار کے موجودہ نظامِ صحت پر اشوک گہلوت نے افسوس کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’بہار میں ہیلتھ سسٹم کی حالت فکر انگیز ہے۔ یہاں ڈائریا، ٹائیفائیڈ، ٹی بی، ایچ آئی وی، ذیابیطس، کینسر، ہارٹ اٹیک جیسی کئی بیماریوں نے عوام کو جکڑ رکھا ہے۔‘‘ وہ مزید بتاتے ہیں کہ ’’سی اے جی کی رپورٹ کے مطابق بہار میں جانچ کی مشینوں کی شدید کمی ہے۔ حکومت کے ذریعہ الاٹ بجٹ بھی پوری طرح سے خرچ نہیں کیا جا رہا ہے۔‘‘ وہ یہ بھی جانکاری دیتے ہیں کہ ’’حکومت ہند کی آیوشمان یوجنا سے آبادی کے بتہ کم حصے کو فائدہ مل پاتا ہے، جبکہ ہمارے ہیلتھ ماڈل کے حساب سے سرکاری و پرائیویٹ اسپتالوں میں علاج اور دوا سبھی مفت ہیں۔‘‘

کانگریس کے سینئر لیڈر اشوک گہلوت نے راجستھان میں وزیر اعلیٰ رہتے ہوئے صحت سے متعلق اپنے کاموں کی اہمیت سامنے رکھی۔ انھوں نے کہا کہ ’’وزیر اعلیٰ رہتے ہوئے 25 لاکھ تک مفت علاج کا منصوبہ شروع کیا تھا، جس سے لوگوں کو خوب فائدہ ملا۔ ساتھ ہی اسپتالوں کی حالت بھی بہتر ہو گئی۔‘‘ انھوں نے مرکزی حکومت سے بھی گزارش کی کہ راجستھان کے ’ہیلتھ ماڈل‘ کو پورے ملک میں نافذ کیا جائے۔


0 Votes: 0 Upvotes, 0 Downvotes (0 Points)

Leave a reply

Loading Next Post...
Follow
Trending
Popular Now
Loading

Signing-in 3 seconds...

Signing-up 3 seconds...