بھارت کے نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ نے صحت کے مسائل کے باعث اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
ڈان اخبار میں شائع برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق 74 سالہ جگدیپ دھنکھڑ اگست 2022 سے بھارت کے نائب صدر کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔
بھارت میں نائب صدر کا عہدہ 5 سال کی مدت کے لیے ہوتا ہے۔
جگدیپ دھنکھڑ نے صدر دروپدی مرمو کو لکھا گیا ایک خط ’ایکس‘ پر پوسٹ کیا، جس میں کہا گیا تھا کہ صحت کی نگہداشت کو ترجیح دینے اور طبی مشورے پر عمل کرنے کے لیے، میں بھارت کے نائب صدر کے عہدے سے فوری طور پر مستعفی ہوتا ہوں۔
بھارت میں نائب صدر ملک کا دوسرا اعلیٰ ترین آئینی عہدہ رکھتا ہے، اور پارلیمان کے ایوانِ بالا (راجیہ سبھا) کا چیئرمین بھی ہوتا ہے۔
اگر صدارتی عہدے میں کوئی وقتی خلا پیدا ہو جائے تو نائب صدر عارضی طور پر ملک کے صدر کے فرائض بھی انجام دیتا ہے۔
یاد رہے کہ بھارت کے آئین کے آرٹیکل 68 کی شق 2 کے مطابق، نائب صدر کے عہدے میں کسی خلا (خواہ وہ وفات، استعفیٰ، برطرفی یا کسی اور وجہ سے پیدا ہو) کو پُر کرنے کے لیے انتخاب ’جیسے ہی ممکن ہو‘ منعقد کیا جائے گا۔
اس خلا کو پُر کرنے کے لیے منتخب ہونے والا شخص ’اپنے عہدے کا چارج سنبھالنے کی تاریخ سے 5 سال کی مکمل مدت‘ کے لیے عہدے پر فائز رہنے کا حق دار ہوگا، تاہم، آئین اس بارے میں خاموش ہے کہ اگر نائب صدر اپنی مدت پوری ہونے سے پہلے وفات پا جائے یا مستعفی ہو جائے، یا جب وہ بھارت کے صدر کے طور پر فرائض انجام دے رہا ہو، تو نائب صدر کے فرائض کون سرانجام دے گا۔
نائب صدر ملک کا دوسرا اعلیٰ ترین آئینی عہدہ ہے، وہ 5 سالہ مدت کے لیے خدمات انجام دیتا ہے، لیکن مدت مکمل ہونے کے باوجود اس وقت تک عہدے پر فائز رہ سکتا ہے جب تک اس کا جانشین اپنا عہدہ سنبھال نہ لے۔
آئین میں نائب صدر کے بطور راجیہ سبھا کے چیئرمین کے فرائض سے متعلق صرف یہی ذکر موجود ہے کہ ایسی کسی خلا کی صورت میں یہ فرائض راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین یا ایوان بالا کے کسی اور رکن کے ذریعے انجام دیے جا سکتے ہیں، جسے صدرِ جمہوریہ اس مقصد کے لیے نامزد کرے۔