بھارتی ریاست ہما چل پردیش میں ہیٹی قبیلے سے تعلق رکھنے والے دو بھائیوں نے ایک ہی خاتون سے شادی کرنے کے بعد اپنے فیصلے پر فخر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شادی ان کی زندگی کے لیے خوشیوں کا باعث بنے گی۔
بھارتی نشریاتی ادارے کے مطابق ہما چل پردیش کے ہیٹی قبیلے میں ’جودی دارا‘ یا ’جائجدا‘ نام سے ہزاروں سال پرانی رسم کے تحت ایک ہی خاتون سے خاندان کے متعدد مرد بیک وقت شادی کرتے ہیں۔
مذکورہ رسم کو ریاستی ریوینیو جب کہ ہائی کورٹ کے قوانین کے تحت قانونی اہمیت حاصل ہے، ایسی شادیاں غیر قانونی نہیں سمجھتی جاتیں جب کہ رسمی طور پر بھی ان شادیوں کو قبول کیا جاتا ہے۔
مذکورہ رسم کے تحت اگرچہ حالیہ دہائیوں میں ایسی شادیوں میں نمایاں کمی ہوئی ہے لیکن اب بھی ایسی شادیاں ہوتی ہیں۔
ہیٹی قبیلے سے تعلق رکھنے والے نوجوان افراد اپنی روایت اور رسم کو برقرار رکھنے کے لیے اب بھی ایک ہی خاتون سے شادیاں کرنے کو تیار دکھائی دیتے ہیں اور گزشتہ ہفتے بھی ہما چل پردیش میں ایسا ہی ہوا جب کہ ایک خاتون نے دو بھائیوں سے شادی کی۔
دلہن سنیتا چوہان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے کسی دباؤ میں شادی نہیں کی بلکہ انہوں نے اپنے ہیٹی قبیلے کی رسم کو زندہ رکھنے کے لیے دونوں بھائیوں سے شادی کی۔
خاتون سے شادی کرنے والے دونوں بھائیوں میں سے ایک بھائی بیرون ملک ملازمت کرتے ہیں جب کہ دوسرے بھائی ہما چل میں ہی سرکاری ملازم ہیں۔
خاتون سے بھائی کے ساتھ مل کر شادی کرنے والے کپل کا کہنا تھا کہ اگرچہ وہ بیرون ملک ملازمت کرتے ہیں لیکن انہیں یقین ہے کہ ان کی شادی ان کے خاندان اور روایت کو برقرار رکھنے کے لیے خوشی کا ذریعہ ثابت ہوگی۔
دلہن کے دوسرے دلہا پردیپ نے بھی بھائی کے ساتھ مشترکہ شادی پر اظہار خوشی کیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کئی سال بعد پہلی بار ہما چل پردیش میں مذکورہ ہزاروں سال پرانی فرسودہ سمجھی جانے والی رسم کے تحت سرعام شادی ہوئی، عام طور پر ایسی شادیوں کی تقریبات خفیہ رکھی جاتی ہیں۔
پہلی بار ایک ہی دلہن کے ساتھ دو مردوں کی شادی کی تقریبات سرعام منعقد کی گئیں، جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور تقریبات دو دن تک جاری رہیں۔