بھارت کے کسٹمز حکام نے ممبئی میں تھائی لینڈ سے آنے والے ایک مسافر طیارے میں زندہ سانپ اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے ایک شخص کو گرفتار کرلیا۔
غیر ملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق بھارت میں دوران پرواز زندہ سانپوں کو اسمگل کرنے کا رواں ماہ کے دوران یہ تیسرا واقعہ ہے۔
ایئرپورٹ پر تعینات کسٹمز اہلکاروں کا کہنا تھا کہ کسٹمز افسران نے جنگلی حیات کی اسمگلنگ کی ایک اور کوشش ناکام بنادی، تھائی لینڈ سے واپس آنے والے مسافر سے 16 زندہ سانپ برآمد کیے گئے۔
کسٹمز ایجنسی کے مطابق اتوار کے روز ممبئی پہنچنے والے مسافر کو گرفتار کر لیا گیا اور اس سلسلے میں ان سے مزید تحقیقات جاری ہیں۔
ضبط کیے گئے زندہ سانپوں میں اکثر پالتو جانوروں کی مارکیٹ میں فروخت ہوتے ہیں اور ان میں زیادہ تر غیر زہریلے تھے یا ان کا زہر اتنا کمزور تھا کہ انسانوں پر اثر انداز نہیں ہو سکتا تھا۔
ان میں گارٹر سانپ، رائنو ریٹ سانپ اور کینیا کا سینڈ بوا جیسی سانپوں کی اقسام شامل ہیں۔
جون کے آغاز میں بھی کسٹمز اہلکاروں نے ایک مسافر کو تھائی لینڈ سے درجنوں زہریلے وائپر سانپوں کی سمگلنگ کرتے ہوئے پکڑا تھا۔
چند دن بعد اہلکاروں نے ایک اور مسافر کو پکڑا جس کے پاس 100 سے زائد جاندار تھے جن میں چھپکلیاں، سن برڈز اور درختوں پر چڑھنے والے پوسیوم شامل تھے۔
جنگلی حیات کی غیر قانونی تجارت پر نظر رکھنے والے ادارے ’ٹریفک‘ نے خبردار کیا ہے کہ پالتو جانوروں کی غیر معمولی مانگ کی وجہ سے جنگلی جانوروں کی اسمگلنگ کا رجحان ’انتہائی تشویشناک‘ ہو چکا ہے۔
ادارے کے مطابق، گزشتہ ساڑھے 3 سالوں میں تھائی لینڈ-بھارت فضائی راستے پر 7,000 سے زائد زندہ اور مردہ جانور ضبط کیے جا چکے ہیں۔