بھارت کی مشرقی ریاست جھارکھنڈ میں ایک افسوسناک ٹریفک حادثے کے دوران ہندو یاتریوں کی بس گیس سلنڈروں سے بھرے ٹرک سے ٹکرا گئی، جس کے نتیجے میں کم از کم 18 افراد جان کی بازی ہار گئے۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ بھارت کی مشرقی ریاست جھارکھنڈ میں منگل کے روز ایک بس اور گیس سلنڈروں سے لدا ٹرک آپس میں ٹکرا گئے جس کے نتیجے میں کم از کم 18 ہندو یاتری ہلاک ہو گئے۔
حادثے کی جگہ سے موصول ہونے والی ویڈیوز میں بس کا ملبہ بری طرح تباہ شدہ حالت میں دیکھا جا سکتا ہے، جس کا پچھلا حصہ تقریباً مکمل طور پر جل چکا تھا۔
مقامی رکنِ پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے بتایا کہ یہ یاتری ہندو مہینے شراون کی مذہبی تقریبات میں شرکت کے لیے ایک مقدس مقام کی جانب جا رہے تھے، جو برصغیر میں مون سون کے آغاز سے منسلک ہوتا ہے۔
دوبے نے سوشل میڈیا پر کہا کہ بس اور ٹرک کے حادثے میں 18 عقیدت مند جان کی بازی ہار گئے۔
یاتری گنگا کا مقدس پانی لے جا رہے تھے تاکہ اسے ہندو دیوتا شیو پر چڑھایا جا سکے، جو تباہی کے دیوتا مانے جاتے ہیں۔
دوسری جانب وزیرِاعظم نریندر مودی نے حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کے اہلِ خانہ سے گہرے دکھ اور ہمدردی کا اظہار کیا۔
وزیراعظم کے دفتر کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ جھارکھنڈ کے دیوگھر میں پیش آنے والا یہ سڑک حادثہ انتہائی افسوسناک ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق بھارت میں ہر سال ہزاروں افراد سڑک حادثات میں جان کی بازی ہار دیتے ہیں۔
بھارتی وزیرِ ٹرانسپورٹ نتن گڈکری کے مطابق صرف 2023 میں ایک لاکھ 72 ہزار سے زائد افراد سڑک حادثات میں ہلاک ہوئے۔
گزشتہ سال نومبر میں بھارت کی شمالی ریاست اُتراکھنڈ میں ایک بس ہمالیائی کھائی میں جا گری تھی، جس کے نتیجے میں کم از کم 36 مسافر ہلاک اور کئی زخمی ہو گئے تھے۔