نئی دہلی: بی جے پی حکومت کے ذریعہ ایک ہی روز 3400 گڈھوں کو بھرنے کے دعوے پر دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے طنز کسا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دہلی کے عوام کو خبردار کرتے ہیں کہ بی جے پی کی ریکھا گپتا حکومت اور ان کے ’سپر سی ایم‘ مانے جانے والے وزیر پرویش ورما اب عوام کو گمراہ کرنے کے لیے مانسون سے عین قبل فوری طور پر سڑکوں کی مرمت کر کے خانہ پری کر رہی ہے۔
دیویندر یادو نے کہا کہ 100 دنوں کی ناقص کارکردگی اور انتظامی ناکامی کو کچھ گڈھوں کو بھر کر نہیں چھپایا جا سکتا۔ دہلی کے ہر علاقہ میں ٹوٹی سڑکیں، بہتی نالیاں اور خستہ حال بنیادی ڈھانچے صاف طور سے نظر آ رہے ہیں۔ حکومت نے مانسون سے قبل تیاری کے نام پر صرف تشہیر کی، کام نہیں کیا۔ ساتھ ہی انہوں نے حکومت کو یاد دلایا کہ 28 فروری 2025 کو دہلی حکومت کی میٹنگ میں پَیچ ریپیئر اور پوٹ ہول کو بھرنے کا کام وقت مقررہ میں پورا کرنے کا فیصلہ ہوا تھا۔ اس سے قبل 21 فروری کو افسران نے وزیر اعلیٰ اور وزراء کی کونسل کو ایک تفصیلی پریزنٹیشن دی تھی۔ یہ میٹنگ تو ہوئی لیکن اس کے بعد پورے دہلی والوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے جیسا سلوک ہوا۔ ٹوٹی سڑکوں کی دھول، اصل میں بی جے پی اور کیجریوال حکومت کی ناکامی کی تہیں ہیں۔
کانگریس ریاستی صدر نے کہا کہ دہلی پی ڈبلیو ڈی کے ماتحت تقریباً 1400 کلومیٹر سڑکوں کی ذمہ داری ہے۔ میٹنگ کے مطابق 7000 گڈھوں کی شناخت ہوئی تھی، جنہیں مینٹیننس وین سے مرمت کیا جانا تھا۔ اس کے لیے 15 مارچ تک ٹینڈر اور 15 اپریل تک کام شروع ہونا طے پایا تھا۔ اسی طرح 2 لاکھ مربع میٹر پَیچ ریپیئر کا ہدف مقرر ہوا تھا، جس کے لیے 7 اپریل سے کام شروع کرنے اور 30 اپریل تک مکمل کرنے کا وقت مقرر کیا گیا تھا۔
دیویندر یادو کے مطابق محکمہ موسمیات نے واضح طور پر بتایا تھا کہ 19 سے 25 جون کے درمیان دہلی میں مانسون دستک دے گا، پھر بھی حکومت تشہیر اور فوٹو شوٹ میں مشغول رہی۔ نہ نالوں کی صفائی ہوئی اور نہ ہی سڑکوں کی مرمت ہوئی۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ جس طرح ایک وزیر نے کچھ ادھورے گڈھوں کو بھروانے کا دکھاوا کیا ہے، وہ صرف اور صرف نوٹنکی ہے۔ جو وزیر خود کو وزیر اعلیٰ سے اعلیٰ سمجھتا ہو، اس کا اپنے محکمہ کا وقت مقررہ میں کام مکمل نہ کرا پانا ناکامی کا واضح ثبوت ہے۔
دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے کہا کہ آج جب دہلی میں 24 جون کو مانسون آ چکا ہے، تب بی جے پی حکومت کے ذریعہ 15 منٹ میں 3400 گڈھوں کو بھرنے کی جھوٹی کہانی بنائی جا رہی ہے اور بی جے پی اراکین اسمبلی کو بھی اس تشہیر کی نوٹنکی میں لگا دیا گیا ہے، تاکہ عوام کو پھر سے گمراہ کیا جا سکے۔ لیکن سچائی یہ ہے کہ پہلی ہی بارش کے ساتھ یہ گڈھے پھر ابھر آئیں گے اور مانسون کے بعد یہ دھول راجدھانی میں آلودگی کی وجہ بنیں گی۔
کانگریس ریاستی صدر نے مزید کہا کہ بی جے پی کی یہ حکومت اب کیجریوال کی سابقہ حکومت کے نقش قدم پر چل رہی ہے، جس میں جھوٹے وعدے، دکھاوے کا کام اور عوام کو نظر انداز کرنا سب شامل ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے واضح لفظوں میں کہہ دیا کہ عین وقت پر گڈھوں کی مرمت اور دکھاوے کی کارروائی نہ تو دہلی کی سڑکوں کی سچائی کو بدل پائے گی اور نہ ہی عوام کی تکلیفوں کو کم کر سکے گی۔ انہوں نے ایک بار پھر دوہرایا کہ بی جے پی کی نااہلی کی وجہ سے دہلی پھر پانی میں ڈوبے گی۔ دیویندر یادو نے پختہ ارادہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس عوام کے مفادات کی لڑائی پوری مضبوطی سے لڑتی رہے گی اور بی جے پی کی اس گھٹیا حکمرانی کو بے نقاب کرتی رہے گی۔