اس تحریک کو اب کسان تنظیموں کی حمایت بھی ملنے لگی ہے۔ کرانتی کاری کسان یونین کے قومی صدر ڈاکٹر درشن پال نے کسانوں اور کھیت مزدوروں سے اپیل کی ہے کہ وہ بجلی ملازمین کے اس احتجاج میں ان کا ساتھ دیں۔ یونین کے جنرل سکریٹری ششی کانت نے کہا کہ بجلی کی نجکاری کا براہ راست اثر کسانوں کی روزمرہ ضروریات پر پڑے گا، کیونکہ نجی کمپنیاں منافع کو ترجیح دیتی ہیں، عوامی مفاد کو نہیں۔
احتجاج صرف اتر پردیش تک محدود نہیں رہا۔ نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی آف الیکٹریسٹی ایمپلائز اینڈ انجینئرز نے ملک بھر کے بجلی ملازمین سے اپیل کی ہے کہ وہ ضلعی سطح پر اور بجلی پروجیکٹوں کے مقامات پر احتجاج کریں۔