نوجوان قوم کا سرمایہ ہوتا ہے اسلئے ہر وقت ہر قدم نوجوانوں کی بہتر طور رہنمائی کرنی چائے کیونکہ یہ ذمہ داری سماج میںموجود ہر شہری پر ہے کہ وہ اپنے سے کم عمر نوجوانوں کی بہتر رہنمائی کرے جسکے بعد ہی یہ اُمید رکھی جاسکتی ہے کہ سماج میں اچھے اور باصلاحیت نوجوان ہر کام کیلئے سامنے آئیں گے جو اپنے روشن مستقبل کیلئے کام کریں گے دیکھا جائے تو ہر کوئی آجکل بچوں کو تعلیم فراہم کرنے کیلئے بڑی محنت کرتا ہے جواچھے والدین کی نشانی ہے تاہم اس کے باوجود یہ بھی نظر آرہا ہے کہ سماج میں اس طرح کے واقعات بھی رونما ہوتے ہیں جسکی وجہ سے ہر کسی شخص کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑھتا ہے اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ کوئی بھی والدین یہ نہیں چاہتے کہ اُنکے بچوں سے کوئی ایسی غلطی سرزد ہو جسکی وجہ سے اُنہیں شرمندگی کا سامنا کرنا پڑے تاہم جب اسکے باوجود بھی سماج میں اس طرح کے واقعات رونما ہوتے ہیں تو صاف نظر آتا ہے کہ سماج میں کہیں نہ کہیں ایسی کوئی خامی پیدا ہوچکی ہے جس کو دور کرنے کی ضرورت ہے اور اگر اس غلطی کو دور نہیں کیا گیا تو شاید پھر مزید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جو قابل تشویش بات ہے اگر چہ اس جدید دور میں ہر کوئی بہتر اور آرام دہ زندگی کی تلاش میں ہے تاہم اس طرح کی زندگی کو حاصل کرنے کیلئے بڑی محنت اور مشقت کی ضرورت ہوتی ہے اور جو لوگ خود کی محنت سے زندگی کو بہتر بنانے میں کامیاب ہوتے ہیں وہ کسی بھی طرح کی مشکلات سے دوچار نہیں رہتے ہیں لیکن جو لوگ اپنی زندگی کو بہتر بنانے میں ناکام ہوتے ہیں وہ اپنی زندگی کو بہتر بنانے کے بجائے اپنی زندگی کو تباہ کرنے کی کوشش میں رہتے ہیں جسکی وجہ سے وہ اُس دلدل میں پھنس جاتے ہیں جو اُنکی ہی تبائی نہیں بلکہ پورے سماج کی تبائی کا سبب بن جاتے ہیں دیکھا جائے تو اس وقت پورے سماج کیلئے منشیات بہت ہی بڑا چلینج ہے جس کا مقابلہ کسی بھی طور سرکار اکیلے نہیں کرسکتی ہے ایسے میں جہاں سرکار پر زیادہ ذمہ داری عاید ہوتی ہے وہی پر عوام پر بھی بہت زیادہ ذمہ داری عاید ہوتی ہے کیونکہ کوئی بھی کام تب تک ممکن نہیں جب تک عوام اُسکا ساتھ نہ دے جبکہ سرکار کی کوشش بھی رہتی ہے کہ عوام اُنکی ہر ایک کام میں مدد کرے جو سماج کیلئے بہت ہی ضروری ہوں کیونکہ جب عوام اور سرکار کے درماین تال میل رہتا ہے تو سماج کی بہتری کیلئے تمام کام اچھے اور کامیابی کے ساتھ ہوتے ہیں ظاہر سی بات ہے موجودہ وقت میں سماج کو سب سے بڑا چلینج ہے کہ نوجوانوں کو منشیات کی بُری لت سے دور رکھا جائے اگر اس چلینج کو ایک ساتھ مل کر سرکار اور عوام ہرانے میں کامیاب ہوتے ہیں تو اسے ایک بڑی کامیابی سے تعبیر کیا جائے گا کیونکہ نشہ کی لت میں جو بھی نوجوان مبتلہ ہوتے ہیں وہ پورے سماج کیلئے ایک بڑ ی تبائی کا سبب بن جاتے ہیں اور اُنکی صلاحیتوں سے جو سماج کو فایدہ پہنچ سکتا تھا پوری قوم اُس سے محروم رہتی ہے اور جہاں بھی اس طرح کی بیماری اپنی جڑیں مضبوط کرتی ہیں وہاں کسی بھی طور ممکن نہیں کہ کوئی بہتری کا کام ہوسکے ظاہر سی بات ہے جب منشیات سے اس طرح کی تبائی پنپ رہی ہو تو کیسے کوئی اس بات کا تصور بھی کرے کہ اُنکے آس پاس منشیات کی دلدل میں کوئی نوجوان مبتلہ ہو اس لئے ضروری ہے کہ تمام لوگ ایک ساتھ مل کر اس طرح کے اقدامات اُٹھائے کہ منشیات کے کاربار میں ملوث لوگوں کو بے نقاب کیا جائے جو پورے سماج کیلئے ناسور ہے اور ہر کسی شخص کو اس بات کا بھی اندازہ ہونا چائے کہ اگر اُنکی نظروں کے سامنے اس طرح کے کام میں ملوث ہے تو اُسکے خلاف قانونی کاروائی ہونی چائے جسکی وجہ سے ایسے اشخاص کو چائے کہ وہ قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کو اسکی اطاح دے تاکہ وقت پر ہی اس طرح کے کام کرنے والوں کیخلاف کاروائی عمل میں لائی جائے اس بات کو وقت پر سمجھنے کی ضرورت ہے کہ جتنی جلدی اس اہم مسلے کی روک تھام کیلئے کام کئے جائیں اُس قدر بہتر ہے بصورت دیگر منشیات پوری نوجوان پود کو اپنی لپیٹ میں لیکر ہر گھر میں ماتم کا ماحول پیدا کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھے گا دیکھا جائے تو باصلاحیت نوجوانوں کی کوشش رہتی ہے کہ ملک کے روشن مستقبل کیلئے اچھے سے اچھے کام کئے جائیں اور ترقی کی ضمانت بھی باصلاحیت نوجوانوں کو ہی قرار دیا جارہا ہے اس لئے لازمی ہے کہ باصلاحیت نوجوانوں کو ہر حال میں منشیات کی بُری لت سے دور اور محفوظ رکھا جائے اور جہاں تک ممکن ہوسکے ہر وہ اقدام اُٹھایا جائے جس کی مدد سے عوام کو خاص طور پر نوجوانوں کو اس طرح کی بُری لت سے محفوظ رکھا جائے جبکہ اس طرح کا کام انجام دینے کیلئے پہلے والدین کو ہی سامنے آنا ہوگا جن کو اپنے بچے کی تمام حرکتوں کے بارے میں سب سے زیادہ جانکاری ہوتی ہے اور اگر وقت پر والدین اپنے بچے میں کسی بھی بُری عادت کو دور کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں تو یہ اُن والدین کی کامیابی سمجھی جائے گی جبکہ باصلاحیت نوجوانوں پر یہ ذمہ داری عاید ہوتی ہے کہ وہ اپنے آپکو اس منشیات کی لت سے خود کو دور رکھیں جو نہ صرف اُنکے بلکہ پورے ملک کے روشن مستقبل کیلئے بہت ضروری ہے۔۔۔