بادل پھٹنے اور سیلاب سے دھرالی ‘تباہ’، ہرشل فوجی کیمپ بھی پوری طرح متاثر

AhmadJunaidJ&K News urduAugust 8, 2025359 Views


پہلے دھرالی میں بادل پھٹا، سیلاب آیا اور تباہی مچاتا ہوا آگے بڑھ گیا۔ یہ تباہ کن سیلاب دریائے کھیر گنگا کے راستے بھاگیرتی تک آیا اور تباہی مچا دی۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ آئی اے این ایس</p></div>

i

user

دھرالی سیلاب میں تباہ ہو گیا اور ہرشل آرمی کیمپ  بھی پوری طرح متاثر ہو گیا۔ وہی دھرالی جو 5 اگست سے پہلے بہت خوبصورت اور دلکش تھا، 5 اگست کی تباہی کے بعد مکمل طور پر اجڑ چکا ہے۔ جہاں 20 فٹ سے 50 فٹ اونچائی کے ہوٹل، ریزورٹس اور گھر تھے، آج سب کچھ ملبے تلے دب چکا ہے۔ پورے گاؤں کا صفایا ہو چکا ہے۔

پہلے دھرالی میں بادل پھٹا، سیلاب آیا اور تباہی مچاتا ہوا آگے بڑھ گیا۔ یہ تباہ کن سیلاب دریائے کھیر گنگا کے راستے بھاگیرتی تک آیا۔ پھر بھاگیرتھی ندی نے ہرشل میں اپنی تباہ کن طاقت دکھائی۔ ہرشل وادی میں قدرت نے ایسی تباہی مچائی کہ سیلاب نے ہندوستانی فوجی کیمپ کو مکمل طور پر متاثر  کردیا۔ ہرشل کو ہندوستان کا سوئٹزرلینڈ کہا جاتا ہے جہاں فلم ‘رام تیری گنگا میلی’ کی شوٹنگ ہوئی تھی۔ ہندوستان چین سرحد پر واقع ہرشل تقریباً 8 دیہاتوں کا ایک گروپ ہے۔ ہرشل میں بنایا گیا بھارتی فوجی کیمپ بہت اہم ہے لیکن قدرت نے ہندوستانی فوجی کیمپ کو مکمل طور پر متاثر کر دیا ہے۔

ہرشل میں ایک علاقہ 15 فٹ ملبے تلے دب گیا ہے۔ اب یہاں کچھ نظر نہیں آتا، ہرشل کا بازار دب گیا ہے۔ آرمی کیمپ 15 فٹ نیچے دب گیا ہے۔ فوج کے جوانوں کا کہنا ہے کہ یہاں تباہی کا سیلاب آیا اور سب کچھ تباہ کر دیا۔ فوجی کیمپ میں اب کچھ بھی نہیں بچا، 2-4 عمارتیں رہ گئی ہیں، وہ بھی ملبے میں پوری طرح دب چکی ہیں اور فوجی جوان اس ملبے میں اپنے ساتھیوں کو تلاش رہے ہیں۔ا سٹور میں آرمی میس کا سامان ہے۔

دھرالی میں تباہی کے بعد ریسکیو آپریشن میں تیزی ہے۔ موسم صاف ہونے کے بعد، پھنسے ہوئے لوگوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے بچا کر اترکاشی اور دہرادون لایا جا رہا ہے، لیکن چیلنج ابھی بھی برقرار ہے، کیونکہ ملبے میں کئی جانیں دب سکتی ہیں اور اس کے لیے مشینوں کی ضرورت ہے۔ اس وقت صورتحال یہ ہے کہ دھرالی یا ہرشل تک پہنچنے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔ کیونکہ قدرت نے سب کچھ تباہ کر دیا ہے۔ وہاں صرف ہیلی کاپٹر سے ہی پہنچا جا سکتا ہے، کوئی گاڑی دھرالی نہیں جا سکتی۔ (بشکریہ نیوز پورٹل ’آج تک‘)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




0 Votes: 0 Upvotes, 0 Downvotes (0 Points)

Leave a reply

Loading Next Post...
Trending
Popular Now
Loading

Signing-in 3 seconds...

Signing-up 3 seconds...