نئی دہلی: دہلی حکومت کی جانب سے جائیداد رجسٹریشن میں این او سی اور ایل ایس ایم آر کی لازمی شرط کو ختم کرنے کے فیصلے کو دہلی کانگریس نے عوام دشمن اور خطرناک قرار دیا ہے۔ دہلی کانگریس کے سینئر ترجمان ڈاکٹر نریش کمار نے کہا کہ یہ قدم زمینی حقیقت سے کوسوں دور ہے اور سیدھے طور پر جعلسازی، متنازعہ جائیدادوں کی خرید و فروخت اور دھوکہ دہی کو فروغ دے گا۔
ڈاکٹر نریش کمار کا کہنا ہے کہ ’’گاؤں کے لوگوں کو پورٹل کی تکنیکی عمل کی مکمل سمجھ نہیں ہے۔ اس وجہ سے دلالوں اور جعلسازوں کو کھلا میدان مل جائے گا۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’این او سی ختم ہونے سے جانچ اور تصدیق کی پہلی دیوار ہٹ جائے گی۔ اس سے ناجائز قبضے اور جعلی دستاویزات پر رجسٹریشن آسان ہو جائے گا۔‘‘
اس معاملے میں کانگریس پارٹی نے واضح طور پر مطالبہ کیا ہے کہ یا تو این او سی کا عمل ختم نہ کیا جائے، اور اگر حکومت اسے ختم کرنے پر بضد ہے تو درج ذیل شرائط لازماً نافذ کی جائیں:
-
رجسٹرار اور سب رجسٹرار کو مکمل طور پر جوابدہ بنایا جائے۔ اگر کسی رجسٹریشن میں جعلسازی یا غلطی پائی جاتی ہے، تو اس کی ذمہ داری خریدار کی نہیں بلکہ متعلقہ رجسٹرار/سب رجسٹرار کی ہو۔
-
اسٹامپ پیپر پر خریدار کا نقصان نہ ہو۔ اگر خریدار نے اسٹامپ پیپر خرید لیے ہیں اور کسی وجہ سے رجسٹری نہیں ہو پاتی، تو حکومت کو وہ اسٹامپ پیپر واپس لے کر خریدار کو مکمل رقم لوٹانی چاہیے۔
ڈاکٹر نریش کمار نے کہا کہ دہلی حکومت کا یہ فیصلہ ایماندار جائیداد خریداروں کے مفادات کے خلاف ہے اور اس سے زمین و جائیداد کے معاملات میں بدنظمی بڑھے گی۔ کانگریس پارٹی مطالبہ کرتی ہے کہ اس حکم کو فوری طور پر واپس لیا جائے اور پہلے کی طرح این او سی کی لازمی شرط کو بحال کیا جائے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔