جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس جوئےمالیا باگچی کی بنچ نے آج یعنی 12 اگست 2025 کو اس کیس کی سماعت کی۔ کپل سبل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کی گئی ڈرافٹ لسٹ میں یہ ناقابل قبول غلطی ہوئی ہے، جس پر الیکشن کمیشن کے وکیل راکیش دیویدی نے موقف پیش کیا کہ یہ ایک وسیع اور پیچیدہ عمل ہے، جس میں چھوٹی غلطیاں ہو سکتی ہیں اور فائنل لسٹ میں اصلاحات کی جائیں گی۔
عدالت نے کہا کہ جو لوگ مردہ ظاہر کیے گئے مگر حقیقت میں زندہ ہیں، ان کی فہرست عدالت کو پیش کی جائے۔ اگر کوئی زندہ شخص غلط طور پر مردہ ظاہر کیا گیا ہے تو اس معاملے پر الیکشن کمیشن سے وضاحت طلب کی جائے گی۔ کپیل سِبّل نے کہا کہ ہر ووٹنگ بوتھ پر غلطیاں ہو رہی ہیں اور اس لیے متاثرہ افراد کا پتہ لگانا آسان نہیں ہے۔