ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا اعلان تو ہو گیا ہے، لیکن دونوں ہی ممالک کی طرف سے چند ایک حملوں کی خبریں میڈیا میں سامنے آئی ہیں۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے جنگ بندی کے باوجود ان حملوں پر اپنی شدید ناراضگی بھی ظاہر کی ہے اور خصوصاً اسرائیل سے کہا ہے کہ اسے ایران پر بمباری نہیں کرنی چاہیے تھی۔ حالانکہ اسرائیل نے بھی واضح کر دیا ہے کہ وہ ایران کے کسی بھی حملے کا جواب ضرور دے گا۔ دوسری طرف ایران بھی جھکنے کو تیار نہیں ہے، اور اس نے بھی کہہ دیا ہے کہ اگر اسرائیل نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حملہ کیا، تو اس کا جواب ضرور دیا جائے گا۔
اس درمیان ایران اور اسرائیل کشیدگی کے تعلق سے کچھ اہم بیانات اور اعلانات سامنے آئے ہیں۔ قارئین کے لیے یہاں 5 نکات میں اہم سرگرمیوں کو پیش کیا جا رہا ہے۔
-
ایران کی جوہری توانائی ایجنسی ’اے ای او آئی‘ نے امریکی صدر ٹرمپ کے اس دعویٰ کو خارج کر دیا ہے، جس میں انھون نے کہا تھا کہ ایران اب کبھی جوہری اسلحہ نہیں بنا پائے گا۔ اے ای او آئی نے کہا ہے کہ ایران کا جوہری پروگرام بغیر کسی رخنہ کے پھر سے شروع ہوگا اور ہم یورینیم افزودگی کو پھر سے شروع کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ہمارا پروگرام نہیں رکے گا۔
-
چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے 24 جون کو ایرانی وزیر خارجہ سید عباس سے فون پر بات کی۔ اس دوران عباس نے وانگ یی کو تازہ واقعات کی جانکاری دی۔ انھون نے بتایا کہ اسرائیل نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی تھی، اس لیے ایران کے پاس جوابی کارروائی کے علاوہ کوئی دیگر متبادل نہیں بچا تھا۔ ایران اور اسرائیل نے حال ہی میں جنگ بندی پر اتفاق ظاہر کیا ہے، لیکن پھر بھی حالات غیر مستحکم بنے ہوئے ہیں۔ عباس کا کہنا ہے کہ جب اسرائیل حملے بند کرے گا، تبھی بات چیت شروع ہو سکتی ہے۔
-
اسرائیل سے جنگ بندی کے درمیان ایرانی صدر پزشکیان نے ایک اہم بیان دیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ایران جنگ بندی کی خلاف ورزی نہیں کرے گا، لیکن اسرائیل نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی، تو منھ توڑ جواب دیں گے۔
-
ایران نے قطر میں موجود امریکی ایئر بیس العدید پر میزائلیں داغی تھیں، جس کے بعد خلیجی ممالک نے اس ایرانی حملے کی مذمت کی۔ اب اس سلسلے میں گلف کوآپریشن کونسل کی ایمرجنسی میٹنگ طلب کی گئی ہے، جس میں شامل ہونے کے لیے سعودی عرب کے وزیر خارجہ قطر کی راجدھانی دوحہ پہنچ چکے ہیں۔
-
نیدرلینڈ کے ہیگ میں ناٹو اعلیٰ سطحی اجلاس میں جاتے وقت ایئرفورس وَن پر میڈیا سے بات چیت میں امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ ’’میں ایران میں تختہ پلٹ نہیں چاہتا۔ میں چاہتا ہوں کہ سب کچھ جلد از جلد ختم ہو جائے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’تختہ پلٹ سے بدامنی پھیلتی ہے اور ہم اتنی بدامنی نہیں دیکھنا چاہتے۔‘‘ چین کے تعلق سے ٹرمپ نے کہا کہ وہ اب ایران سے تیل خریدنا جاری رکھ سکتا ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے امید ظاہر کی کہ وہ امریکہ سے بھی بھرپور تیل خریدیں گے۔ اس سے قبل یکم مئی کو ٹرمپ نے متنبہ کیا تھا کہ جو بھی ملک ایران سے تیل خریدے گا، اسے امریکہ کے ساتھ کاروبار کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔