ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای ایران-اسرائیل جنگ بندی کے بعد آج پہلی بار عوام سے مخاطب نظر آئے۔ 26 جون کو انھوں نے عوامی طور پر دعویٰ کیا کہ ان کے ملک نے اسرائیل پر فتح حاصل کی ہے۔ انھوں نے اپنے ویڈیو پیغام میں 3 ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی ہوائی حملوں کے بارے میں بھی ذکر کیا۔ خامنہ ای نے کہا کہ امریکی حملوں سے ہمارے جوہری تنصیبات کو کچھ زیادہ نقصان نہیں ہو سکا ہے، لیکن ہم نے امریکی فوجی ٹھکانوں پر حملہ کر اس کے منھ پر طمانچہ لگا دیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اسرائیلی فوج کی تہران پر بمباری کے بعد 12 دنوں تک دونوں ممالک ایک دوسرے پر میزائل اور ڈرون کی بارش کرتے رہے۔ اس جنگ کے دوران خامنہ ای نے ایک خفیہ مقام پر پناہ لے رکھی تھی۔ اب جنگ بندی کے بعد جب انھوں نے عوام سے پہلا خطاب کیا، تو اسرائیل کے ساتھ ساتھ امریکہ کو بھی نشانے پر لیا۔ انھوں نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ ان کے ملک نے امریکہ کے منھ پر طمانچہ مارا ہے اور اسرائیل پر فتح حاصل کی ہے۔
خامنہ ای کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے اس جنگ کے دوران اپنے دکھاوٹی نظریہ کی نمائش کی، جبکہ انھیں اس میں اصلاح کرنے کی ضرورت ہے۔ دراصل ایران اور اسرائیل کی جنگ میں 22 جون کو امریکہ بھی کود پڑا تھا، اور اس نے اسلامی جمہوریہ کے فورڈو، نطنز اور اصفہان واقع جوہری ٹھکانوں پر بنکر بسٹر بموں سے حملہ کر دیا تھا۔ اس کے اگلے ہی دن ایران نے قطر اور عراق میں موجود امریکی فوجی اڈوں پر میزائل داغ دیے تھے۔
بہرحال، خامنہ ای کے ’ایکس‘ ہینڈل سے کی گئی ایک پوسٹ میں لکھا گیا ہے کہ ’’امریکی حکومت پر ہمارے پیارے ایران کی جیت کے لیے مبارکباد۔ امریکی حکومت نے براہ راست جنگ میں حصہ لیا، کیونکہ اسے لگا کہ اگر وہ ایسا نہیں کرتا تو صہیونی حکومت پوری طرح سے تباہ ہو جائے گی۔ حالانکہ اس جنگ سے اسے کچھ حاصل نہیں ہوا۔ یہاں بھی اسلامی جمہوریہ فتحیاب ہوا اور بدلے میں امریکہ کے چہرے پر زوردار طمانچہ لگا۔‘‘ یہ نیا بیان خامنہ ای کے ذریعہ سوشل میڈیا پر کی گئی اس پوسٹ کے کچھ دنوں بعد آیا ہے، جس میں انھوں نے کہا تھا کہ ’’ایران کسی بھی حالت میں، کسی سے بھی، کسی بھی طرح کا استحصال قبول نہیں کرے گا، اور کسی کے آگے نہیں جھکے گا۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔