اگر نواب آصف الدولہ نے فیض آباد کو دارالحکومت رہنے دیا ہوتا؟

AhmadJunaidJ&K News urduJuly 6, 2025359 Views


پہلوان بھڑک گیا، پلاؤ چکھے بغیر جانے لگا لیکن پھر غصے میں آ کر وہ سارا پلاؤ ایک ہی نوالے میں منہ میں ڈال کر نکل گیا۔ چند منٹ بعد واپس آیا، پانی مانگنے لگا اور مسلسل ڈکاریں لیتا رہا۔ کچھ ہی دیر بعد اصل دعوت کا اہتمام ہوا، رنگ برنگے کھانے میز پر آئے لیکن پہلوان نے کھانے سے انکار کر دیا کہ وہ مکمل سیر ہو چکا ہے۔

حکیم نے مسکرا کر اسے سمجھایا کہ انسان کی غذا وہ ہونی چاہیے جو تھوڑی مقدار میں زیادہ توانائی دے، نہ کہ جانوروں کی طرح کثیر خوراک سے پیٹ بھرنا۔ اگلے دن پہلوان دوبارہ آیا اور حکیم سے اعتراف کیا کہ اتنی قوت، توانائی اور تازگی اسے کبھی محسوس نہیں ہوئی جتنی اس چھٹانک پلاؤ سے ملی۔

یہی لکھنؤ ہے — نفاست، ذوق، نزاکت، تہذیب اور کم میں زیادہ کا کمال۔

اگر آصف الدولہ نے دارالحکومت نہ بدلا ہوتا، تو شاید یہ سب کہانیاں، مزے، ذوق و شوق اور تہذیبی رنگ سامنے نہ آتے۔ لکھنؤ نے جو کچھ پایا، وہ صرف مقام کی تبدیلی کا نتیجہ نہیں، بلکہ مزاج، فطرت اور نفاست کی ایک مکمل تہذیبی تبدیلی کا ثمر تھا۔

0 Votes: 0 Upvotes, 0 Downvotes (0 Points)

Leave a reply

Loading Next Post...
Follow
Trending
Popular Now
Loading

Signing-in 3 seconds...

Signing-up 3 seconds...