تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اکھلیش یادو پارٹی رہنماؤں کے ساتھ مسجد کے اندر بیٹھے ہوئے ہیں، جس پر بی جے پی نے اعتراض کیا اور الزام لگایا کہ سیشن سے قبل مسجد میں ملاقات دراصل سیاسی مقاصد کے تحت کی گئی تھی۔ بی جے پی ترجمانوں نے کہا کہ عبادت گاہوں کو سیاست کے لیے استعمال کرنا مناسب نہیں۔
تاہم اس تنازعہ پر سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمان محب اللہ ندوی نے این ڈی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’’یہ مسجد آمد میری گزارش پر ہوئی تھی۔ سیشن شروع ہونے میں ایک گھنٹہ باقی تھا تو میں نے اکھلیش جی سے کہا کہ قریب ہی پارلیمنٹ اسٹریٹ مسجد ہے، اگر آپ چاہیں تو چلیں۔ یہ کوئی پہلی بار نہیں تھا، اس مسجد میں اس سے پہلے بھی کئی وزرائے اعظم تشریف لا چکے ہیں۔‘‘