پارلیمنٹ کے جاری مانسون اجلاس کے چوتھے ہفتہ کی شروعات زوردار ہنگامہ آرائی کے ساتھ ہوئی۔ اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین نے دونوں ایوانوں میں الیکشن کمیشن کی جانب سے کی جارہی ووٹ چوری پر زبردست ہنگامہ کیا۔ دوسری جانب برسراقتدار طبقہ نے بھی یہ عزم کر رکھا تھا کہ ایک ہی روز میں تمام زیر التوا بل پاس کرا لینا ہے۔ اپوزیشن کی زوردار ہنگامہ آرائی کے دوران پیر (11 اگست) کو لوک سبھا سے 4 اور راجیہ سبھا سے 5 بل پاس ہوئے۔ ان میں انکم ٹیکس بل، ٹیکسیشن لا (ترمیم) بل سے لے کر منی پور بجٹ اور منی پور جی ایس ٹی بل جیسے اہم بل شامل ہیں۔ کچھ بلوں پر مختصر بحث ہوئی تو کچھ بغیر بحث کے ہی پاس ہو گئے۔
لوک سبھا میں انکم ٹیکس بل اور ٹیکسیشن لا (ترمیمی) بل وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے پیش کیا۔ یہ بل بغیر بحث کے ہی پاس ہو گئے۔ لوک سبھا سے 2 بل جہاں بغیر بحث کے پاس ہوئے، وہیں دیگر 2 بلوں پر مختصر بحث ہوئی اور زوردار ہنگامے کے دوران ہی متعلقہ محکمہ کے وزیر نے بحث کا جواب دیا۔ انکم ٹیکس اور ٹیکسیشن لا کے علاوہ لوک سبھا سے نیشنل اسپورٹس بل اور نیشنل اینٹی ڈوپنگ بل بھی پاس ہوئے ہیں۔ دوپہر 2 بجے جب ایوان کی کارروائی دوسری بار شروع ہوئی تو وزیر کھیل منسکھ منڈاویہ نے یہ دونوں بل غور و خوض اور منظوری کے لیے پیش کیا۔ جب یہ دونوں بل پاس ہوئے تو اپوزیشن کے اراکین ایوان میں موجود نہیں تھے۔ ان بلوں پر مختصر بحث ہوئی۔ بحث کے دوران ہی اپوزیشن کے اراکین کارروائی میں شامل ہونے کے لیے پہنچے اور ’ویل‘ میں آ کر نعرے بازی شروع کر دی۔ ہنگامے کے دوران ہی مختصر بحث کے بعد وزیر کھیل منسکھ منڈاویہ نے اس کا جواب دیا۔ دونوں بل لوک سبھا سے پاس ہو گئے، اس کے بعد ایوان کی کارروائی شام 4 بجے تک کے لیے ملتوی کر دی گئی تھی۔ شام 4 بجے ایوان کی کارروائی تیسری بار شروع ہوئی، لوک سبھا میں انکم ٹیکس بل اور ٹیکسیشن لا (ترمیم) بل پیش ہوتے ہی پاس کر دیے گئے۔
دوسری جانب راجیہ سبھا میں بھی زوردار ہنگامے کے درمیان کُل 5 بل پاس ہوئے۔ ایوان کی کارروائی دوپہر 2 بجے شروع ہوتے ہی وزیر مملکت برائے خزانہ پنکج چودھری نے منی پور بجٹ 26-2025، منی پور منی پور گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (ترمیمی) بل 2025 اور منی پور تخصیص (نمبر 2) بل 2025 پیش کیے۔ یہ بل جب راجیہ سبھا میں پیش کیے گئے تب اپوزیشن کے اراکین ایوان میں موجود نہیں تھے۔ منی پور سے متعلق ان بلوں پر بی جے پی کے راجیہ سبھا رکن مہاراجہ سناجوبا لیشیمبا نے بحث کی شروعات کی۔ بحث کے دوران ہی اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے نے ’ایس آئی آر‘ کے مسئلہ پر میمورنڈم پیش کرنے کے لیے الیکشن کمیشن کے دفتر تک مارچ کرنے کا معاملہ اٹھایا۔ اس پر ایوان کے لیڈر جے پی نڈا نے کہا کہ یہ بل سے متعلق نہیں ہے، اس لیے ریکارڈ میں نہیں جانا چاہیے۔ انہوں نے چیئر سے بل پر بحث جاری رکھنے کی اپیل کی، اس وقت چیئر پر ڈاکٹر سسمیت پاترا تھے۔ راجیہ سبھا میں کانگریس پارلیمانی پارٹی کے ڈپٹی لیڈر پرمود تیواری نے جے پی نڈا کی بات پر پوائنٹ آف آرڈر اٹھاتے ہوئے کہا کہ ’’کس کی تقریر جائے گی اس کا فیصلہ چیئر سے ہوتا ہے۔ یہاں ایوان کے لیڈر کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ اپوزیشن لیڈر کی بات کارروائی سے نکال دی جائے۔ زوردار ہنگامے کے دوران ہی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے تینوں بل پر ہوئی مختصر بحث کا جواب دیا اور اس کے بعد تینوں بل صوتی ووٹ سے پاس ہو گئے۔
راجیہ سبھا میں جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے وزیر سربانند سونوال نے مرچنٹ شپنگ بل پیش کیا۔ مختصر بحث کے بعد سونووال نے جواب دیا اور ہنگامے کے درمیان ہی یہ بل بھی صوتی ووٹ سے پاس ہو گیا۔ وزیر قانون ارجن رام میگھوال نے گوا اسمبلی میں درج فہرست قبائل کے لیے سیٹیں ریزرو کرنے کا بل بھی راجیہ سبھا میں پیش کیا جسے مختصر بحث کے بعد پاس کر دیا گیا۔ اس بل پر ہوئی بحث میں 3 اراکین شامل ہوئے۔ اس کے بعد راجیہ سبھا میں اسپیشل مینشن کی کارروائی چلی اور پھر ایوان 12 اگست کی صبح 11 بجے تک کے لیے ملتوی کر دی گئی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔