پارٹی کی سینئر رہنما اور رکن پارلیمان سپریا سولے نے ناگپور میں ایک تقریب کے دوران کہا کہ ان کی پارٹی اس مارچ میں ’پوری سنجیدگی اور قوت کے ساتھ‘ شریک ہوگی۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ زبان اور تعلیم کے معاملات کو صرف سیاست کے زاویے سے نہیں دیکھا جانا چاہیے، کیونکہ یہ بچوں کے مستقبل سے جڑے ہوئے حساس سماجی و تعلیمی امور ہیں۔
دیكشا بھومی میں ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سپریا سُولے نے کہا، ’’زبان کی پالیسی پر ماہرین کی رائے لینا ضروری ہے۔ ہمیں سمجھنا ہوگا کہ دیگر ریاستیں ان معاملات کو کیسے سنبھالتی ہیں۔ تعلیم صرف نصاب یا زبان کا مسئلہ نہیں، بلکہ یہ ایک پوری نسل کی ذہنی نشوونما سے جڑا معاملہ ہے۔‘‘