اس واقعے کے بعد حکومت نے دباؤ میں آ کر کارروائی کی ہے۔ فقیر موہن کالج کے پرنسپل دلیپ گھوش اور تعلیمی شعبے کے سربراہ سمیر کمار ساہو کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے طالبہ کی شکایت کو سنجیدگی سے نہیں لیا اور مبینہ ملزم استاد کے خلاف کوئی مؤثر کارروائی نہیں کی۔
اپوزیشن کی دیگر جماعتوں نے بھی بی جے پی حکومت پر زبردست حملہ بولا ہے۔ لیفٹ فرنٹ، سماج وادی پارٹی، آر جے ڈی اور بائیں بازو کی دیگر جماعتوں نے بھی بند کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ کانگریس نے یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ متاثرہ طالبہ کو انصاف دینے کے لیے ایک عدالتی تحقیقات کا حکم دیا جائے تاکہ اصل حقائق سامنے آئیں۔