الاسکا میں ڈونلڈ ٹرمپ اور ولادمیر پوتن کی ملاقات کے بعد یوکرین میں امن معاہدے کو لے کر امریکہ میں بات چیت کا دور جاری ہے۔ وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ-زیلنسکی کے ساتھ ساتھ کئی یورپی ممالک کے رہنماؤں کی میٹنگ ہوئی، جس میں روس-یوکرین جنگ پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔ وائٹ ہاؤس میں میٹنگ کے بعد روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے ڈونلڈ ٹرمپ کی تعریف کرتے ہوئے یورپی رہنماؤں پر جم کر حملہ بولا۔ لاوروف کے مطابق ٹرمپ ایک ایسا امن معاہدہ چاہتے ہیں جو طویل مدتی ہو، جب کہ یورپی ممالک جنگ بندی کے حق میں ہیں۔
سرگئی لاوروف نے روسی نیوز چینل ’روسیا 24‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ’’الاسکا میں ولادمیر پوتن کے ساتھ ٹرمپ کی ملاقات کا ماحول بہت اچھا تھا۔ یہ واضح تھا کہ امریکی صدر ٹرمپ اور ان کی ٹیم ایمانداری سے اس جنگ کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وہ ایسا نتیجہ چاہتے ہیں جو طویل مدتی، پائیدار اور قابل اعتماد ہو۔‘‘
ٹرمپ-زیلینسکی کی میٹنگ کا حوالہ دیتے ہوئے لاوروف نے کہا کہ ’’امریکی صدر نے واضح کیا کہ جنگ بندی کی ضرورت نہیں ہے اور روس-یوکرین کے درمیان امن معاہدہ ہو سکتا ہے۔ صدر ولادمیر پوتن کا بھی یہی موقف ہے، لیکن یورپ ایسا نہیں چاہتا ہے۔ یورپی رہنماؤں نے ہر وقت صرف جنگ بندی پر زور دیا، تاکہ وہ بعد میں یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی جاری رکھ سکیں۔‘‘
واضح ہو کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر یعنی 18 اگست کو وائٹ ہاؤس میں یوکرینی صدر زیلنسکی اور یورپی رہنماؤں کے ساتھ ملاقات کی۔ ’رائٹرز‘ کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ’’یورپی رہنماؤں نے اس میٹنگ میں اس لیے شرکت کی کہ ٹرمپ کسی معاہدے کے لیے زیلنسکی پر دباؤ نہ ڈال سکیں۔ حالانکہ ٹرمپ-زیلینسکی کی میٹنگ پچھلی بار کے بالمقابل بہت بہتر رہی۔ دونوں رہنما میڈیا کے سامنے ایک دوسرے کی تعریف کرتے نظر آئے۔‘‘
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ فی الحال اتنی جلدی جنگ بندی ممکن نہیں۔ حالانکہ ملاقات میں یوکرین کو سیکیورٹی کی گارنٹی دینے پر بات ہوئی۔ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ اور یورپی ممالک اس پر ایک ساتھ مل کر کام کریں گے۔ اس ملاقات کے درمیان میں ہی ٹرمپ نے پوتن سے فون پر تقریباً 40 منٹ تک بات کی۔ میٹنگ کے بعد زیلنسکی نے بتایا کہ سیکورٹی کی گارنٹی کے عوض یوکرین یورپ کے پیسوں سے 90 ارب ڈالر (تقریباً 8 لاکھ کروڑ روپے) کے امریکی ہتھیار خریدے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔