سیبی کے فل ٹائم رکن اننت نارائن جی نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’ایسا سنگین اور ناپسندیدہ رویہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ جین اسٹریٹ گروپ، دیگر غیر ملکی سرمایہ کاروں کے برخلاف، ایک بھروسے کے قابل ادارہ نہیں ہے۔ ایسے میں اسے مزید کاروبار کی اجازت دینا سرمایہ کاروں کے مفاد کو زک پہنچا سکتا ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ سیبی کے لیے لازمی ہو گیا تھا کہ وہ فوری طور پر مداخلت کرے تاکہ سرمایہ کاروں کے مفادات کو تحفظ دیا جا سکے۔ چنانچہ سیبی نے جین اسٹریٹ گروپ کو حکم دیا ہے کہ وہ 4,843.57 کروڑ روپے کا وہ ناجائز منافع واپس کرے، جو اس نے مبینہ طور پر انڈیکس میں ہیر پھیر کے ذریعے حاصل کیا تھا۔ سیبی نے ان اداروں کو مستقبل میں کسی بھی طرح کی براہ راست یا بالواسطہ دھوکہ دہی، ہیر پھیر یا غیر منصفانہ کاروباری عمل سے باز رہنے کی سخت ہدایت بھی دی ہے۔