پون کھیڑا نے پریس کانفرنس میں الیکشن کمیشن کی قلعی کھولتے ہوئے کہا کہ ’’الیکشن کمیشن کہتا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج دینے سے ماں بہنوں کی رازداری ختم ہوگی۔ ایسے میں سوال ہے کہ اگر سی سی ٹی وی فوٹیج سے رازداری ختم ہو جائے گی تو کروڑوں روپے خرچ کر کے کیمرے کیوں لگائے گئے؟‘‘ وہ آگے کہتے ہیں کہ ’’پریس کانفرنس میں تقریباً 4 بجے چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار گپتا کہتے ہیں کہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق ہم مشین ریڈیبل ووٹر لسٹ نہیں دے سکتے۔ پھر شام کو تقریباً 7 بجے الیکشن کمیشن خود بہار کے 65 لاکھ لوگوں کے نام والی مشین ریڈیبل ووٹر لسٹ اپنی ویب سائٹ پر اپلوڈ کر دیتا ہے۔ یہ تو پوری کہانی ہی الگ ہے۔ یعنی جس لسٹ سے پرائیویسی ختم ہو رہی تھی، اسے خود الیکشن کمیشن نے عوامی طور پر جاری کر دیا۔‘‘