الیکشن کمیشن نے غیر منظور شدہ سیاسی پارٹیوں (آر یو پی پی ایس) کے خلاف بڑا قدم اٹھایا ہے۔ جمعرات (26 جون) کو الیکشن کمیشن نے بتایا کہ اس نے 345 رجسٹرڈ لیکن غیر منظور شدہ سیاسی پارٹیوں کو فہرست سے ہٹانے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق ان پارٹیوں نے 2019 سے اب تک یعنی گزشتہ 6 سالوں میں ایک بھی انتخاب میں حصہ نہیں لیا ہے، جو رجسٹریشن کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری شرط ہے۔
الیکشن کمیشن نے اس حوالے سے مزید بتایا کہ ان سیاسی پارٹیوں کے دفتر بھی کہیں موجود نہیں ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ یہ صرف کاغذوں پر ہی درج ہیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق ملک کی مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں یہ 345 سیاسی پارٹیاں فعال ہونے کا دعویٰ کرتی ہیں، لیکن واضح طور پر ایسا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ فی الحال الیکشن کمیشن کے ریکارڈ میں 2800 سے زیادہ غیر منظور شدہ سیاسی پارٹیاں (آر یو پی پی ایس) درج ہیں، لیکن ان میں سے کئی پارٹیاں ضروری شرطیں پوری نہیں کر رہی ہیں۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ ایسی سیاسی جماعتوں کو فہرست سے ہٹانے کا عمل جاری ہے تاکہ انتخابی عمل کو شفاف اور ذمہ دار بنایا جا سکے۔
قابل ذکر ہے کہ الیکشن کمیشن ان دنوں پوری طرح سرگرم نظر آ رہا ہے، کیونکہ بہار کے ساتھ ساتھ کئی ریاستوں میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔ اس سلسلے میں الیکشن کمیشن نے 25 جون کو اعلان کیا کہ بہار کے ساتھ ساتھ 5 دیگر ریاستوں میں ووٹر لسٹ کا گہرائی سے جائزہ لیا جا رہا ہے۔ یہ وہ ریاستیں ہیں جہاں 2026 میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔ الیکشن کمیشن پورے ملک میں نظر ثانی کا ایک خصوصی عمل شروع کرے گا، تاکہ وہ اپنی آئینی ذمہ داریوں کو نبھاتے ہوئے ووٹر لسٹ کی درستگی کو برقرار رکھ سکے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔