احمد آباد طیارہ حادثہ کی جانچ نے اب رفتار پکڑ لی ہے۔ اس حادثہ سے متعلق ابتدائی رپورٹ ’اے اے آئی بی‘ (ایئرکرافٹ ایکسیڈنٹ انوسٹی گیشن بیورو) نے وزارت برائے شہری ہوابازی اور دیگر متعلقہ ایجنسیوں کے حوالے بھی کر دی ہے۔ یہ رپورٹ ایئر انڈیا کی فلائٹ اے آئی-171 کے حادثہ سے جڑے ابتدائی نتائج پر مبنی ہے۔ وزارت کا کہنا ہے کہ طیارہ کے فرنٹ بلیک باکس سے ’کریش پروٹیکشن ماڈیول‘ (سی پی ایم) کو حفاظت کے ساتھ نکال لیا گیا تھا۔ 25 جون 2025 کو اس کا میموری ماڈیول ایکسس کر اے اے آئی بی کی دہلی واقع لیباریٹری میں ڈاٹا ڈاؤنلوڈ کیا گیا۔
کچھ میڈیا رپورٹس میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ڈاٹا کی شفافیت کی تصدیق کے لیے یکساں بلیک باکس، جسے ’گولڈن چیسس‘ کہا جاتا ہے، کا استعمال کیا گیا۔ حادثہ کے عبد پہلا ’بلیک باکس‘ 13 جون کو ایک عمارت کی چھت سے اور دوسرا 16 جون کو ملبہ سے برآمد کیا گیا تھا۔ اے اے آئی بی کے ڈائریکٹر جنرل جانچ کو لیڈ کر رہے ہیں۔ تحقیقاتی ٹیم میں ہندوستانی فضائیہ، ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ (ایچ اے ایل) اور امریکہ کے قومی ٹرانسپورٹیشن سیکورٹی بورڈ (این ٹی ایس بی) کے ماہرین شامل ہیں۔
موصولہ اطلاع کے مطابق این ٹی ایس بی ٹیم فی الحال دہلی میں موجود ہے۔ وہ اے اے آئی بی لیب میں ہندوستانی افسران کے ساتھ مل کر تکنیکی جانچ میں مصروف ہے۔ اس کے علاوہ بوئنگ اور جی ای (جنرل الیکٹرک) کے افسران بھی تکنیکی مدد کے لیے دہلی میں ہی موجود ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ اس تحقیقاتی ٹیم میں طیارہ ایویشن میڈیکل ایکسپرٹ اور ایئر ٹریفک کنٹرول افسر کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔