احمد آباد طیارہ حادثہ ایک نئے تنازعہ کا شکار، برطانوی کنبوں کو 12 غلط لاشیں دی گئیں، جانچ میں انکشاف

AhmadJunaidJ&K News urduJuly 23, 2025359 Views


حادثہ میں متاثر ہوئے کنبوں کی نمائندگی کرنے والے وکیل جیمس ہیلی پریٹ نے ’ڈیلی میل‘ سے بات چیت میں بتایا کہ کم از کم 12 برطانوی شہریوں کی لاشوں کے باقیات واپس بھیج دیے گئے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>احمد آباد طیارہ حادثہ کے بعد کا منظر، تصویر سوشل میڈیا</p></div><div class="paragraphs"><p>احمد آباد طیارہ حادثہ کے بعد کا منظر، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

احمد آباد طیارہ حادثہ کے بعد کا منظر، تصویر سوشل میڈیا

user

احمد آباد میں ایئر انڈیا مسافر طیارہ کے دردناک حادثہ کا غم ابھی تک مدھم نہیں ہوا ہے۔ اس درمیان کئی برطانوی متاثرہ کنبوں کی ایک ایسی تکلیف منطر عام پر آئی ہے، جس کے بارے میں جاننا کسی کے لیے بھی اذیت ناک ہے۔ ایک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ طیارہ حادثہ میں ہلاک کم از کم 12 افراد کی ایسی لاشیں متاثرہ برطانوی کنبوں کو سونپ دی گئیں جو کہ ان کے ہلاک رشتہ داروں کی نہیں تھیں۔

یہ انکشاف لندن میں متاثرہ کنبوں کا کام دیکھ رہے وکیلوں نے کیا ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ جب ان لاشوں کی لندن میں جانچ کرائی گئی تو پتہ چلا کہ یہ کسی دیگر شخص کے ہیں۔ اس معاملے میں اب تک ایئر انڈیا کی طرف سے کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔ غور کرنے والی بات یہ بھی ہے کہ کئی برطانوی متاثرہ کنبے تو ہنوز اپنے ہلاک رشتہ داروں کی لاش کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ احمد آباد طیارہ حادثہ میں تقریباً 52 برطانوی شہری ہلاک ہوئے تھے۔ چونکہ حادثہ خوفناک تھا، اس لیے لاشوں کی شناخت بہت مشکل ہو گئی تھی۔ آخر میں ڈی این اے جانچ کے ذریعہ لاشوں کی پہچان کی گئی۔ اس کے بعد انھیں متاثرہ کنبوں تک بھیجا گیا تھا۔ لندن میں جب متاثرہ کنبوں نے ملی لاشوں کی دوبارہ جانچ کی تو وہ حیران رہ گئے۔ جانچ افسر کورونر نے ڈی این اے کی دوبارہ جانچ کی تو کئی لاشیں کسی دیگر شخص کی تھیں۔ ایسا کم از کم 12 لاشوں کے ساتھ ہوا۔ جانچ میں لاش بدلے جانے کی بات سامنے آنے کے بعد کئی کنبوں کو تو آخری رسومات کی تقریب بھی منسوخ کرنی پڑی۔

حادثہ میں متاثر ہوئے برطانوی کنبوں کی نمائندگی کرنے والے وکیل جیمس ہیلی پریٹ نے ’ڈیلی میل‘ سے بات چیت میں بتایا کہ کم از کم 12 برطانوی شہریوں کی لاشوں کے باقیات واپس بھیج دیے گئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’میں ایک ماہ سے ان برطانوی کنبوں کے گھروں میں بیٹھا ہوں۔ یہ لوگ صرف اپنے اہل خانہ کی لاش واپس چاہتے ہیں۔ ان میں سے کئی لوگوں کو ابھی تک ان کے اپنوں کی لاشوں کے باقیات نہیں مل سکے ہیں۔ کچھ لوگوں کو لاشیں ملی بھی ہیں لیکن وہ ان کے اپنوں کے ہیں ہی نہیں۔‘‘ جیمس کا کہنا ہے کہ یہ ایک بڑی لاپروائی ہے، جس کی وضاحت ان کے کنبوں کو ملنی چاہیئں۔

برطانوی کنبوں تک غلط لاشیں پہنچنے کا انکشاف اس وقت ہوا جب مغربی لندن کے سینئر کورونر ڈاکٹر فیونا ولکاکس نے ان کے کنبوں سے حاصل ڈی این سے ملان کر کے ان کی شناخت تصدیق کرنے کی کوشش کی۔ وکیل ہیلی کے مطابق اس جانچ میں پتہ چلا کہ لاشیں متعلقہ کنبوں سے تعلق نہیں رکھتی ہیں۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر یہ ان کنبوں کے رشتہ دار نہیں ہیں تو باقیات کس کے ہیں۔ کہیں ایسا تو نہیں کہ یہ معاملہ بہت بڑا ہو اور جسے بھی لاشوں کے باقیات دیے گئے ہیں، وہ غلط ہی ہوں۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ برطانیہ کے وزیر اعظم کیر اسٹارمر برطانوی دورے پر آ رہے ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کے سامنے اس معاملے کو ضرور اٹھائیں گے۔

اس درمیان حکومت ہند کی طرف سے رد عمل بھی سامنے آ گیا ہے۔ حکومت کے آفیشیل ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ ’’ہم نے رپورٹ دیکھی ہے اور جب سے یہ لاشیں اور ایشوز ہماری توجہ میں لائی گئی ہیں، ہم برطانیہ کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ افسوسناک حادثہ کے مدنظر متعلقہ افسران نے ضروری پروٹوکول اور تکنیکی ضروریات کے مطابق متاثرین کی شناخت کی تھی۔ سبھی جسد خاکی یا باقیات کو انتہائی احتیاط اور مہلوکین کے وقار کو پورا دھیان میں رکھتے ہوئے محفوظ کیا گیا تھا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ اس معاملے سے متعلق کسی بھی فکر کا حل نکالنے کے مقصد سے برطانیہ کے افسران کے ساتھ مل کر کام کرنا جاری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




0 Votes: 0 Upvotes, 0 Downvotes (0 Points)

Leave a reply

Loading Next Post...
Trending
Popular Now
Loading

Signing-in 3 seconds...

Signing-up 3 seconds...