ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اور نریندر مودی کی دوستی اب باضابطہ طور پر اختتام کو پہنچ گئی ہے۔ کسی بھی وقت، کچھ بھی کرنے کے لیے مشہور امریکی صدر ٹرمپ نے 6 اگست کو اعلان کیا کہ ہندوستان سے آنے والی درآمدات پر 25 فیصد اضافی ٹیرف لگایا جائے گا۔ اس اقدام سے ہندوستانی برآمدات پر مجموعی ڈیوٹی بڑھ کر 50 فیصد ہو گئی ہے۔
ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشیل‘ پر اس فیصلے کی وجوہات بیان کیں۔ ان کے مطابق نئے تعزیری ٹیرف اس لیے لگائے گئے ہیں کیونکہ ’انہیں (ہندوستان کو) اس بات کی پروا نہیں کہ یوکرین میں روسی حملوں میں کتنے لوگ مارے جا رہے ہیں۔‘ ٹرمپ نے ہندوستان پر یہ الزام بھی لگایا کہ وہ روسی خام تیل کو ریفائن کر کے ’کھلے بازار میں بھاری منافع‘ پر فروخت کر رہا ہے۔ غالباً یہی وہ اصل بات ہے جو ٹرمپ کو کھٹک رہی ہے۔