مہاراشٹر کے بی جے پی رکن اسمبلی ببن راؤ لونیکر کے ایک متنازعہ بیان نے سبھی کو حیران کر کے رکھ دیا ہے۔ ان کے بیان کی غیر سنجیدگی کا اندازہ اسی بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے بھی تنقید کر ڈالی ہے۔ ببن راؤ نے ایک عوامی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے یہ متنازعہ بیان دیا۔ انھوں نے عوام سے کہا کہ ان کی پارٹی اور حکومت کی تنقید کرنے والوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ انھیں کپڑے، جوتے، موبائل، منصوبوں کا فائدہ اور بوائی کے لیے پیسے ہماری وجہ سے مل رہے ہیں۔ اس بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ فڑنویس نے کہا کہ ’’ایسی باتیں نہیں کہنی چاہئیں۔‘‘
وسط مہاراشٹر کے جالنہ ضلع میں اپنے اسمبلی حلقہ پرتور میں ’ہر گھر سولر‘ منصوبہ سے متعلق ایک تقریب میں سابق وزیر ببن راؤ نے مذکورہ بالا بیان دیا۔ انھوں نے حکومت کے فلاحی منصوبوں اور ترقیاتی کاموں کا ذکر کیا، لیکن اسی دوران یہ بھی کہہ دیا کہ عوام کو یہ فائدے بی جے پی کی وجہ سے حاصل ہو رہے ہیں۔ اس بیان کے بعد اپوزیشن لیڈران نے ببن راؤ پر حملہ کرنا شروع کر دیا ہے۔
ببن راؤ کے متنازعہ بیان پر مشتمل ویڈیو 26 جون کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر تیزی کے ساتھ وائرل ہوئیں۔ ویڈیو میں وہ کہتے نظر آ رہے ہیں کہ ’’کچھ لوگ، اور خاص طور سے نوجوان سوشل میڈیا پر ہماری اور ہماری پارٹی کی تنقید کرتے ہیں۔ ہم نے آپ کے گاؤں میں پانی کی ٹنکی، کنکریٹ کی سڑکیں، تقاریب کے لیے مقامات بنوائے اور مختلف سرکاری منصوبوں کا فائدہ دیا۔‘‘ وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ ’’ببن راؤ لونیکر نے ہماری تنقید کرنے والوں کی ماؤں کو تنخواہ دی اور ان کے والدین کے لیے پنشن کو بھی منظوری دی۔‘‘
اپنے خطاب میں وہ حکومت کے کچھ دیگر منصوبوں کا بھی تذکرہ کرتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’پی ایم نریندر مودی نے (پی ایم کسان سمان ندھی کے ذریعہ) آپ کے والد کو بوائی کے لیے 6000 روپے دیے۔ آپ کی بہن لاڈکی بہن منصوبہ کا فائدہ اٹھا رہی ہے۔ آپ کے (بی جے پی کی تنقید کرنے والوں کے) پاس جو کپڑے، جوتے، موبائل فون ہیں، وہ سب ہماری وجہ سے ہیں۔‘‘
اس ویڈیو کے سامنے آتے ہی اپوزیشن نے اسے سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ شیوسینا یو بی ٹی کے رکن قانون ساز کونسل اور ایوان میں حزب اختلاف کے قائد امباداس دانوے نے بی جے پی رکن اسمبلی کے بیان پر حیرانی ظاہر کی اور ناراضگی کا اظہار بھی کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’جمہوریت میں ایسی زبان بولنا ٹھیک نہیں ہے۔‘‘ دانوے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے لکھا کہ ’’آپ کا رکن اسمبلی درجہ لوگوں کی وجہ سے ہے۔ آپ کے کپڑے، جوتے، ہوائی ٹکٹ، نیتاگیری، (آپ کی) کار میں ڈیزل بھی لوگوں کی وجہ سے ہے۔‘‘ ساتھ ہی دانوے نے کہا کہ ’’لوگوں کو یہ الفاظ یاد رکھنے چاہئیں۔ ریاست میں مقامی بلدیہ کے انتخابات آ رہے ہیں اور اس میں معقول جواب دینا چاہیے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔