ارونا آصف علی نے 1930، 1932 اور 1941 کے دوران ستیہ گرہ میں حصہ لیا اور جیل گئیں۔ وہ رام منوہر لوہیا کے ساتھ کانگریس کی ماہانہ میگزین ’انقلاب‘ کی مدیر بھی رہیں اور اوشا مہتا کے ساتھ خفیہ ریڈیو اسٹیشن سے بھی تحریک کی خبریں نشر کیں۔ آزادی کے بعد 1958 میں وہ دہلی کی پہلی منتخب میئر بنیں اور کئی اصلاحات کیں، تاہم جلد ہی استعفیٰ دے دیا۔
29 جولائی 1996 کو 87 برس کی عمر میں ان کا انتقال ہوا۔ ان کی خدمات کے اعتراف میں انہیں بین الاقوامی لینن انعام، آرڈر آف لینن، جواہر لال نہرو ایوارڈ، پدم وبھوشن جیسے اعزازات ملے۔ 1997 میں انہیں بعد از مرگ ہندوستان کا سب سے بڑا شہری اعزاز ’بھارت رتن‘ دیا گیا۔
ارونا آصف علی ایک ایسی عظیم خاتون تھیں جنہوں نے اپنی ہمت، بہادری اور ثابت قدمی سے نہ صرف ہندوستان کی تحریکِ آزادی کو نئی توانائی دی بلکہ خواتین کے کردار کو بھی نئی پہچان عطا کی۔