قابل ذکر ہے کہ آر ایس ایس لیڈر دتّاترے ہوسبولے نے 26 جون کو ایک بیان میں کہا تھا کہ ’’سوشلسٹ-سیکولر الفاظ کو ایمرجنسی کے دوران آئین کی تمہید میں شامل کیا گیا۔ بابا صاحب امبیڈکر نے جو آئین بنایا، اس کی تمہید میں یہ الفاظ کبھی نہیں تھے۔ ایمرجنسی کے دوران جب بنیادی حقوق معطل کر دیے گئے، پارلیمنٹ کام نہیں کر رہی تھی، عدلیہ بے معنی ہو گئی تھی، تو یہ الفاظ جوڑے گئے۔‘‘ اس بیان پر کانگریس نے پہلے ہی اپنا تلخ تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’یہ بابا صاحب کے آئین کو تباہ کرنے کی سازش ہے، جسے آر ایس ایس-بی جے پی طویل مدت سے تیار کر رہی ہے۔‘‘ ساتھ ہی کانگریس نے دعویٰ کیا کہ جب آئین نافذ ہوا تھا، تب آر ایس ایس نے اس کی مخالفت کی تھی، اس کی کاپیاں جلائی تھی۔ وہ ہمیشہ سے ہی آئین کی مخالف رہی ہے۔ کانگریس نے یہ بھی کہا کہ لوک سبھا انتخاب میں تو بی جے پی لیڈران کھل کر کہہ رہے تھے کہ ’ہمیں آئین بدلنے کے لیے پارلیمنٹ میں 400 سے زیادہ سیٹیں چاہئیں‘۔ اب ایک بار پھر وہ اپنی سازشوں میں مصروف ہو گئے ہیں، لیکن کانگریس کسی قیمت پر ان کے منصوبوں کو کامیاب نہیں ہونے دے گی۔