انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے کرکٹ کے کئی اصولوں میں بڑی تبدیلی کر دی ہے، جسے 2 جولائی سے انٹرنیشنل کرکٹ میں نافذ کر دیا جائے گا۔ ان تبدیلیوں میں 35ویں اوور سے صرف ایک گیند کے استعمال کا اصول تو شامل ہے ہی، ساتھ ہی آئی سی سی نے ٹیسٹ میں اسٹاپ کلاک اصول بھی نافذ کر دیا ہے۔ یہی نہیں اگر کوئی کیچ واضح نہیں ہے اور کھلاڑی اس کے باوجود بلے باز کے آؤٹ ہونے کا دعویٰ کرتا ہے تو اسے نو بال قرار دیا جائے گا۔ آئیے ذیل میں آئی سی سی کی جانب سے کی گئی بڑی تبدیلیوں کے بارے میں جانتے ہیں۔
ٹیسٹ کرکٹ میں اسٹاپ کلاک
ٹی 20 اور ون ڈے کرکٹ میں اسٹاپ کلاک اصول نافذ کرنے کے ایک سال بعد اب آئی سی سی نے ٹیسٹ میں بھی اسے نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ٹیسٹ کرکٹ میں سلو اوور ریٹ ایک بہت بڑا مسئلہ ہے۔ اب آئی سی سی کے نئے اصول کے مطابق فیلڈنگ ٹیم کو 2 اوور کے درمیان صرف 1 منٹ کا وقفہ ملے گا۔ اگر وہ اس اصول پر عمل نہیں کرتے ہیں تو امپائر سے انہیں 2 وارننگ ملیں گی۔ اس کے بعد اگر ایسا ہوا تو ہر بار 5 رن کا جرمانہ (پنالٹی) عائد کیا جائے گا۔ 80 اوور کے بعد وارننگ دوبارہ ریسیٹ ہو جائیں گی۔ یہ اصول صرف 27-2025 ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ میں نافذ ہوگا۔
شارٹ رن پر بڑا جرمانہ
آئی سی سی نے شارٹ رن کے معاملے پر بھی بڑا فیصلہ لیا ہے۔ اس سے قبل جان بوجھ کر شارٹ رن لینے پر 5 رن کا جرمانہ عائد کیا جاتا تھا، لیکن نئے اصول کے مطابق اگر بلے باز اضافی رن چرانے کے لیے جان بوجھ کر رن مکمل نہیں کرتا ہے تو امپائر فیلڈنگ ٹیم سے پوچھے گا کہ وہ کس بلے باز کو اسٹرائیک پر لینا چاہتے ہیں۔ اس کے علاوہ شارٹ رن لینے والے بلے باز کی ٹیم پر 5 رن کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ حالانکہ یہ سب تبھی ہوگا جب امپائر کو لگا ہو کہ بلے باز کا ارادہ امپائر کو دھوکہ دینے یا رن بنانے کا نہیں تھا۔
سلائیوا لگانے پر نہیں بدلی جائے گی گیند
آئی سی سی نے گیند پر سلائیوا لگانے پر پابندی تو پہلے سے لگائی ہوئی ہے، لیکن اس میں بڑی تبدیلی یہ ہوئی ہے کہ اگر امپائر کسی گیند پر سلائیوا پاتے ہیں تو اسے فوراً نہیں بدلا جائے گا۔ یہ تبدیلی اس لیے کی گئی ہے کہ ٹیمیں گیند بدلنے کے لیے جان بوجھ کر سلائیوا کا استعمال نہ کریں۔ اب امپائر گیند اسی وقت تبدیل کریں گے جب اس کی حالت میں کوئی خاص تبدیلی ہو، جیسے کہ گیند بہت گیلی ہو یا اس میں اضافی چمک ہو۔ یہ فیصلہ مکمل طور سے امپائر اپنی صوابدید سے لیں گے۔ اگر امپائر کو لگتا ہے کہ سلائیوا کے استعمال سے گیند کی حالت میں زیادہ تبدیلی نہیں ہوئی ہے تو گیند نہیں بدلے گی۔
آؤٹ کے فیصلے کے بعد ڈی آر ایس پروٹوکال میں تبدیلی
آئی سی سی نے ڈی آر ایس پروٹوکال میں بھی بڑی تبدیلی کی ہے۔ مثال کے طور پر اگر ایک بلے باز کو کیچ آؤٹ دیا گیا اور وہ ریویو کا مطالبہ کرتا ہے، الٹرا ایج دکھاتا ہے کہ گیند بلے کو چھوئے بغیر پیڈ سے ٹکرائی، کیچ آؤٹ خارج ہونے کے بعد ٹی وی امپائر اب دوسرا ڈسمسل موڈ (جیسے ایل بی ڈبلیو) کی جانچ کرتا ہے۔ پہلے اگر کیچ آؤٹ نہیں تھا تو ایل بی ڈبلیو کے لیے ڈیفالٹ فیصلہ ’ناٹ آؤٹ‘ ہوتا تھا۔ لیکن نئے اصول میں جب ایل بی ڈبلیو کے لیے بال ٹریکنگ گرافک دکھایا جائے گا اور اگر بلے باز یہاں آؤٹ پایا گیا تو اسے پویلین لوٹنا ہوگا۔
ریویو عمل میں تبدیلی
آئی سی سی نے امپائر اور کھلاڑی کے ریویو کے عمل میں بڑی تبدیلی کی ہے۔ پہلے ٹی وی امپائر، فیلڈ امپائر اور پھر کھلاڑی کے ریویو پر غور و خوض کرتے تھے لیکن نئے اصول کے مطابق اگر بلے باز پہلی ہی صورت میں آؤٹ ہو جاتا ہے تو گیند ڈیڈ ہو جائے گی، دوسرے ریویو کی جانچ ہی نہیں کی جائے گی۔ مثلاً، اگر ایل بی ڈبلیو اور رن آؤٹ کے لیے اپیل ہے تو ٹی وی امپائر پہلے ایل بی ڈبلیو کی جانچ کرے گا، کیونکہ یہ پہلے ہوا اگر بلے باز آؤٹ ہے تو گیند وہیں ڈیڈ ہو جائے گی۔
کیچ کے اصول میں بھی تبدیلی
آئی سی سی نے کیچ کے اصول میں بھی بڑی تبدیلی کی ہے۔ میدانی امپائروں کو اگر پتہ نہیں ہے کہ کیچ صحیح سے لیا گیا ہے یا نہیں، لیکن ٹی وی امپائر بتاتا ہے کہ یہ نو بال تھی۔ پہلے نو بال سگنل ہونے پر کیچ چیک نہیں کیا جاتا تھا۔ لیکن نئے اصول کے مطابق تیسرا امپائر اب کیچ کا بھی جائزہ لے گا۔ اگر کیچ صحیح ہے تو بلے بازی کرنے والی ٹیم کو نو بال کے لیے صرف 1 اضافی رن ملے گا۔ لیکن اگر کیچ صحیح نہیں ہے تو بلے بازوں کی جانب سے بنائے گئے رن بلے بازی ٹیم کو ملیں گے۔
باؤنڈری پر لیے گئے کیچ کے اصول میں تبدیلی
آئی سی سی نے ون ڈے کرکٹ میں 35 ویں اوور کے بعد ایک ہی نئی گیند کے استعمال کی اجازت دے دی ہے۔ اس سے اب ڈیتھ اوورس میں تیز گیند بازوں کو مدد مل سکے گی۔ اس کے علاوہ باؤنڈری پر ہونے والے کیچ کے متعلق بھی آئی سی سی نے بڑی تبدیلی کی ہے۔ اگر کوئی کھلاڑی باؤنڈری کے باہر سے گیند کے ساتھ کسی بھی طرح کا رابطہ کرتا ہے تو غیر قانونی مانا جائے گا۔ فیلڈر گیند کو باؤنڈری کے باہر سے صرف ایک ہی بار اچھال کر کیچ پکڑ سکتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔